33 فیصد نمبرز لینے والے طلبا کا مستقبل خطرے میں

23 Sep, 2021 | 02:02 PM

Arslan Sheikh

اکمل سومرو: طلباکو پاس کرنے کی حکومتی پالیسی سےنوجوانوں کامستقبل خطرےمیں، رعایتی پاس طلبا یونیورسٹیز اور کالجوں میں داخلے سےمحروم ہوں گے۔

تفصیلات کے مطابق رعایتی نمبروں سے پاس شدہ طلباء کو ای گریڈز ملیں گے اور اس حوالے سے تعلیمی بورڈز 33 فیصد نمبرز پر طلباء کو ای گریڈ دیں گے۔ ای گریڈ ملنے پر طلبا کو فرسٹ ایئر اور بی ایس آنرز میں داخلے نہیں ملیں گے۔ رعایتی نمبر سے پاس ہونیوالے طلباء کی اسناد پر رعایتی پاس لکھا جائے گا اور رعایتی پاس ہونیوالےلاکھوں طلبا کی اسناد کی کوئی وقعت نہیں ہوگی۔

پنجاب کےتعلیمی بورڈز میں 33 سے 39 نمبرز تک ای گریڈ دیا جاتا ہے، گریڈز کےتحت پاس طلباءکیلئے یونیورسٹیز میں داخلوں کی پالیسی تشکیل نہ ہوسکی۔

یاد رہے بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس میں دسویں اور بارہویں کلاس کے تمام طلبا کو پاس کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ فیل ہونے والے طلبا کو رعایتی 33 نمبرز دے کر پاس کرنے جبکہ کورونا صورتحال کے باعث دوبارہ فوری امتحانات ممکن نہیں۔وزیرتعلیم شفقت محمود  نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا تھا کہ بورڈ کے امتحانات مئی اور جون میں ہوں گے جبکہ اگلا تعلیمی سال 22 اگست سے شروع ہوگا۔ اے اور اے لیول کے امتحانات سمیت جامعات کے امتحانات اپنے شیڈول کے مطابق ہوں گے۔ 

مزیدخبریں