ملک اشرف: لاہورہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے زیر زمین پانی کے تحفظ اور ماحولیاتی کے متعلق کیس میں پی سی ایس آئی آر سے شہر میں سموگ ٹاور کی تنصیب کے حوالے سے رپورٹ طلب کرلی ۔
جسٹس شاہد کریم کی عدالت میں فوکل پرسن جوڈیشل واٹر اینڈ انواائرمینٹل کمیشن سید کمال حیدر ایڈوکیٹ نےرپورٹ جمع کرواتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ جوڈیشل کمیشن نے شہر میں ماحولیاتی آلودگی پیدا کرنے والی 305 انڈسٹریز اور سٹیل ملوں کو نوٹسز جاری کردیئے۔ غیر معیاری فیول کے استعمال کو فوری روکنے جبکہ سموگ سیزن شروع ہونے سے فیکٹریوں اور صنعتوں کو ائیر پالوشن کنٹرول ڈیوائسز اور سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ سیکرٹری ماحولیات کو سات روز میں سموگ ایکشن پلان برائے سال 2021۔2022مرتب کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے یاروق فاروق کی درخواست پر سماعت کی ۔ اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات علی اعجاز پیش ہوئے عدالت کو بتایا گیا کہ گاڑیوں سے پیداشدہ آلودگی کے خاتمے کے لئےپروگرام شروع کرنیکے لئے چئیرمین واٹر کمیشن کی زیر صدارت اجلاس ہوگا۔جس میں جنرل مینجر وہیکل اینڈ سرٹیفکیٹ سسٹم سمیت دیگر شریک ہوں گے۔ عدالت نے فوڈ اتھارٹی کو قبضے میں لیا گیا مضرصحت فوڈ اٹیمز کو ماحولیاتی قوانین کے مطابق تلف کرنے کا جبکہ سیکرٹری ماحولیات کو تفصیلی سموگ ایکشن پلان جمع کروانے کا حکم دیا۔اورآئندہ تاریخ سماعت پر ڈی جی پی ایچ اے کو درختوں کی کٹائی کے متعلق رپورٹ سمیت طلب کرلیا۔