چھٹی تامیٹرک کی کلاسز شروع، پرائمری سکولز کب کھلیں گے

23 Sep, 2020 | 11:16 AM

M .SAJID .KHAN

(اکمل سومرو)تعلیمی اداروں کی بندش ختم ہونےکا دوسرا مرحلہ،شہر بھرکے سرکاری و نجی سکولز مڈل کلاسز کے لئے کھول دیئےگئے، چھٹی سےآٹھویں جماعت کی کلاسسزآج سے شروع ہو گئیں۔

تفصیلات کے مطابق سکولوں میں تعلیم بحالی کےدوسرے فیزمیں چھٹی،ساتویں اورآٹھویں جماعت کےطلباء کی کلاسزکا اجراء آج سے ہوگیا ہے،سرکاری اور نجی سکولوں میں چھٹی جماعت سےلیکر میٹرک تک کی کلاسز شروع ہوچکی ہیں،جبکہ تیسرے فیز میں اکتوبر سے پرائمری کلاسزکے طلباء بھی سکول واپس آ جائیں گے۔دوسرے مرحلےمیں ملک بھرکے مڈل سکول بھی ایس او پیز کے مطابق کھول دیئےگئے،چھ ماہ سے بند سکول کھلنے سےلاکھوں بچوں کا تعلیمی سلسلہ ایک بار پھر سےشروع ہوگیا۔

ملک بھرکےکالج ،یونیورسٹیزاور ہائی سکول کھلنےکے بعد مڈل سکولوں میں بھی تعلیمی سرگرمیاں شروع ہوگئیں،سکول کھلنے پر جہاں والدین نےاطمینان کا اظہار کیا ہے وہیں طلباء بھی پہلے دن سکول آنےپرخوش دکھائی دیئے، طلباء کا کہنا ہے کہ تعلیمی ادارے کھلنےسے وہ اپنے امتحانات کی تیاری کرسکیں گے۔
اساتذہ کا کہنا ہےکہ تعلیمی اداروں کی بندش سےطلباء بھی گھروں میں بوریت محسوس کررہے تھے،حکومت کی جانب سےمڈل کلاسسز کا آغاز مثبت فیصلہ ہے۔
سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کےمطابق کورونا صورتحال کودیکھتے ہوئے پرائمری سکولوں کو30 ستمبر سے کھولنےکی اجازت وفاقی حکومت سےمشاورت کے بعد دی جائے گی،جس پرنجی سکول مالکان نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہےکہ حکومت پرائمری سکولوں کو بھی بلا روک ٹوک کھولنے کی اجازت دے ۔
تعلیمی سرگرمیاں بحال ہونے پرجہاں طلبا و طالبات خوش ہیں، وہیں والدین نے بھی سکھ کا سانس لیا ہے، تاہم انتظامیہ کی ذمہ داری ہےکہ وہ ایس او پیز کا خصوصی خیال رکھتے ہوئے بچوں کیلئےحفاظتی اقدامات یقینی بنائیں۔

سکول میں نئی کلاسز شروع ہونےپراقبال حسین ہائی سکول گڑھی شاہو کے ہیڈ ماسٹر محمد حسین گیٹ پرانسپکشن کیلئے پہنچ گئے، طلباء کے ٹمپریچراور ماسک کی چیکنگ بھی کی گئی، طلباء کہتے ہیں کہ چھ ماہ تک گھربیٹھے رہے،آج سکول واپس آنے پرخوش ہیں اور وہ کورونا ایس او پیز پرعمل کر رہے ہیں ۔

سکول ہیڈ ماسٹرمحمد حسین نےتمام کلاسزمیں طلباء کے درمیان طےشدہ فاصلے کا بھی جائزہ لیا، ان کا کہنا تھا کہ تعلیم بحالی پر اساتذہ اور طلباء دونوں خوش ہیں،سکول میں کورونا ضابطے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا رہا۔

مزیدخبریں