ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

 انٹونی بلنکن کی شہزادہ محمد بن سلمان سے ریاض میں ملاقات

 انٹونی بلنکن کی شہزادہ محمد بن سلمان سے ریاض میں ملاقات
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: ایران کے بحیرہ احمر میں سعودی عرب کی بحریہ کے ساتھ پہلی مشترکہ فوجی مشقیں کرنے کے اعلان کے بعد  امریکہ کے  وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ریاض میں ملاقات کی ہے۔ 

بتایا جا رہا ہے کہ اس ملاقات میں علاقہ کی  سٹریٹیجک صورتحال پر بات چیت ہوئی اور  غزہ کی پٹی اور لبنان  میں جاری جنگ پر  بھی بات ہوئی۔ 

سعودی سلطنت کے دارالحکومت ریاض میں ہونے والی اس  ملاقات کے دوران ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے خطے  کی صورتحال  پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ 

اس ملاقات سے پہلے  امریکی وزیر خارجہ   بلنکن نے سعودی عرب کے وزیر خارجہ  شہزادہ فیصل بن فرحان سے ملاقات کی تھی۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اسرائیل کا دورہ مکمل کرنے کے بعد آج سعودی عرب پہنچے تھے۔

ایران کی جانب سے گزشتہ روز ہی یہ اعلان کیا گیا تھا کہ ایرانی  بحریہ سعودی عرب کی بحریہ کے ساتھ مل کر بحیرہ احمر میں مشترکہ فوجی مشقیں کرے گی۔  سعودی مملکت نے ابھی تک اس کی تصدیق نہیں کی ہے۔

منگل کو ایک بیان میں ایران کی بحریہ کے کمانڈر ایڈمرل شہرام ایرانی نے کہا کہ انہیں سعودی عرب نےمشترکہ مشقوں میں حصہ لینے کے لیے کہا ہے۔

ایرانی خبر رساں ایجنسی ISNA کے حمطابق ایڈمرل شہرام ایرانی کا کہنا تھا کہ "سعودی عرب نے کہا ہے کہ ہم بحیرہ احمر میں مشترکہ مشقیں کریں"۔"کوآرڈینیشن جاری ہے اور دونوں ممالک کے وفود مشق کے بارے میں ضروری مشاورت کریں گے۔"

انہوں نے ممکنہ ٹائم اسکیل پر کوئی تفصیلات نہیں بتائیں۔

آنے والی ہفتے کے دوران ایران پر اسرائیلی حملے کے شدید خطرے کی قیاس آرائیوں کے تناظر مین ایرانی بحریہ کے کماندر کے اس بیان کو غیر معمولی دلچسپی کے ساتھ دیکھا جا رہا ہے۔

اسرائیل ایران کشیدگی اور لبنان کی جنگ کے تناظر میں امریکہ اور سعودی عرب کے اعلی ترین سطح پر اس رابطہ کی غیر معمولی اہمیت ہے۔ 

بدھ کے روز ہی انٹرنیشنل آئل مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتیں بڑھنے کی خبریں بھی آئی ہیں۔ خام تیل کی قیمت قیمتوں  مین ایران اسرائیل کشیدگی کے سبب اکتوبر کے دوران مسلسل اضافہ ہوتا رہا ہے اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے یکم اکتوبر کے ایرانی بیلسٹ میزائل بیراج کے جواب مین حملہ کیا گیا تو خام تیل کی قیمت خوفناک چھلانگیں لگاتی ہوئی سو ڈالر فی بیرل تک جا سکتی ہے۔ 

گلف میں انٹرنیشنل آئل ٹینکرز کی آمد و رفت مین تعطل کا خطرہ  خام تیل کی قیمت میں خطرناک اضافہ کا سبب بن سکتا ہے جس کو کنٹرول کرنا بطاہر کسی کے بس مین نہیں کیونکہ اسرائیل اور ایران دونوں بڑی جنگ کی مسلسل تیاری کر رہے ہیں۔  ایران اسرائیل کشیدگی کے تناظر مین خام تیل کی قیمت کو مینیج کرنے کے لئے ایک آئیڈیا سعودی عرب کی جانب سے خام تیل کی پیداوار مین خاطر خواہ اضافہ  کرنا ہے لیکن آئل مارکیٹ کے مبصرین کو خدشہ ہے کہ اگر گلف میں آئل ٹینکرز کی آمد و رفت کو تحفظ حاصل نہ رہا  اور  عرب ممالک سے دنیا کو تیل کی ترسیل مین تعطل آیا تو اس کے آئل مارکیٹ پر اثرات کو مینیج کرنا صرف پیداوار میں اضافہ سے ممکن نہیں ہو گا۔