ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیب ترامیم کالعدم قراردینے کیخلاف کیس: 22 صفحات پر مشتمل اضافی نوٹ جاری

نیب ترامیم کالعدم قراردینے کیخلاف کیس: 22 صفحات پر مشتمل اضافی نوٹ جاری
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

امانت گشکوری : سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کالعدم قراردینے کیخلاف کیس میں جسٹس حسن اظہررضوی نے 22 صفحات پر مشتمل اضافی نوٹ جاری کر دیا۔

 جسٹس حسن اظہر رضوی نے اضافی نوٹ میں لکھاہے کہ اکثریتی فیصلے سے متفق ہوں مگر وجوہات کی توثیق پر خود کو قائل نہیں کرسکا،اکثریتی فیصلے میں اصل مسئلے پر خاطر خواہ جواز فراہم نہیں کیا گیا،فیصلے میں سابق ججز کے حوالے سے غیرمناسب ریمارکس دیئے گئے۔

 جسٹس حسن اظہر رضوی نے اضافی نوٹ میں مزید کہاکہ عدالتی وقار کا تقاضا ہے اختلاف تہذیب کے دائرے میں رہ کر کیا جائے،پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے تحت انٹرا کورٹ اپیل روایتی اپیلوں سے منفرد ہے،سپریم کورٹ میں انٹرا کورٹ اپیل اپنے ہی فیصلے کا دوبارہ جائزہ لینے کے لئے ہے۔

 جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہاکہ سپریم کورٹ میں انٹرا کورٹ اپیل کسی ماتحت عدالت کے فیصلے کیخلاف نہیں ہوتی،انٹرا کورٹ اپیل سننے والے بنچ کو مقدمے کے حقائق کو متاثر نہیں کرنا چاہیے۔

  
 

Ansa Awais

Content Writer