اسرائیل میں دو دن میں دوسرا ایرانی جاسوسی نیٹ ورک سامنے آ گیا

23 Oct, 2024 | 03:01 AM

Waseem Azmet

سٹی42:  اسرائیل میں ایران کے لئے جاسوی کرنے کے شبہ میں دو دن کے دوران دوسرا سات رکنی گروہ پکڑے جانے کی اطلاعات پبلک کی گئی ہیں۔ اسرائیل سے ایرانی جاسوسی کے نیٹ ورک بسٹ کئے جانے کی یہ اطلاعات اسرائیل کی ایران پر جوابی حملہ کرنے کی تیاریاں عروج پر پہنچنے کی خبروں کے ساتھ سامنے آ رہی ہیں، کہہا جا رہا ہے کہ اسرائیل چند ہی روز میں ایران پر حملہ کرنے کی تیاری مکمل کر رہا ہے۔ ایران نے اس ماہ کی یکم تاریخ کو اسرائیل پر بیک وقت دو سو کے لگ بھگ بیلسٹک میزائل مارے تھے۔
ایک اور ایرانی جاسوسی کیس میں، مشرقی یروشلم کے سات باشندوں کو اسرائیل میں حملوں کی منصوبہ بندی کے شبے میں گرفتار کیا گیا ہے، ان لوگوں پر  ایک اسرائیلی ایٹمی سائنسدان اور وسطی اسرائیل کے ایک میئر کے قتل  کیلئے جاسوسی  اور منصوبہ بندی کرنے کا شبہ ہے۔ 

پولیس اور شن بیٹ کے حکام کا کہنا ہے کہ تمام ملزمان کی عمریں 19 سے 23 سال ہیں۔ رنگ لیڈر ، 23 سالہ رامی عالیان  کے بارے مین حکام کو یقین ہے کہ اسے ایک ایرانی ایجنٹ نے بھرتی کیا تھا۔ مشتبہ افراد میں سے کسی کا مجرمانہ یا سیکیورٹی سے متعلق ریکارڈ نہیں تھا۔

یہ  شین بیٹ کی تحقیقات کے مطابق جاسوسی کا یہ سیل دو سال سے فعال تھا۔ انہیں مختلف مشن دیئے گئے  تھے جس کے لیے انہیں ہزاروں شیکل ادا کیے گئے۔  انہیں غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی اور یروشلم میں توڑ پھوڑ کا مطالبہ کرنے والے مطالبات دیواروں پر لکھنے اور   مختلف مقامات کی فوٹو گرافی کرنے کا کام بھی سونپا گیا۔ایک موقع پر انہیں کہا گیا کہ وہ ایک اسرائیلی سکیورٹی اہلکار پر دستی بم پھینکیں، تاہم  بعد میں اس منصوبہ پر عمل نہیں کیا  گیا۔

عالیان کو ایٹمی سائنسدان کی تصویر اور پتہ دیا گیا اور کہا گیا کہ اگر وہ کامیاب ہو جاتا ہے تو اسے $53,000 ادا کیے جائیں گے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس نے کام کے لیے تیاریاں شروع کر دی تھیں، لیکن سیل کو اس کے آگے بڑھنے سے پہلے ہی گرفتار کر لیا گیا۔

اسرائیل کے چینل 12 نیوز کے مطابق، عالیان نے تفتیش کاروں کو بتایا کہ وہ جانتا تھا کہ وہ ایرانیوں کے لیے کام کر رہا ہے۔ اس نے غزہ میں جنگ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ قومی سلامتی کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے۔

ایرانی جاسوسوں کی گرفتاری کا یہ انکشاف ایک اور  ایرانی جاسوس رنگ کی گرفتاری کی  خبریں سامنے کے صرف ایک دن بعد ہوا ہے۔

مزیدخبریں