ویب ڈیسک : سماجی رابطوں کی ويب سائٹ فیس بک کے ایک سابق ملازم نے امريکی حکام سے شکايت کی ہے کہ پليٹ فارم کی انتظامیہ نے منافع کو ترجیح دی اور امریکی صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت کے الزامات کو بھی سنجیدگی سے نہیں لیا گیا۔
مذکورہ شخص، جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے، نے امریکی فنانشل ريگوليٹر کے پاس اپنی شکايت درج کرائی، ایک اور الزام کے مطابق 2017 میں میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کے خلاف چلنے والی نفرت انگیز مہم کا بھی نوٹس نہیں لیا گیا جس کے نتیجے میں ہزاروں مسلمان مارےگئے درخواست میں کہا گیا ہے کہ فیس بک اس قتل عام میں ایک فریق تھی۔
فیس بک کی انتظامیہ ان دنوں شديد قانونی مشکلات ميں گھری ہوئی ہے۔ چند ہفتے قبل فرانسس ہوگن نامی ايک اور سابق ملازمہ اور وسل بلور نے کمپنی کی چند خفيہ دستاويزات جاری کر دی تھيں اور کہا تھا کہ فیس بک اپنے اقدامات کے نتیجے میں پہنچنے والے نقصان سے واقف تھی۔