ملک محمد اشرف : لاہور ہائیکو رٹ میں اغوا کے مقدمہ میں ملوث ملزم کی درخواست پر سماعت ہوئی ،عدالت نے ملزم نوید کی درخواست ضمانت خارج کردی ،ملزم ضمانت خارج ہونے پر احاطہ عدالت سے فرار ہوگیا ،مدعی پارٹی کی ملزم کو پکڑنے کی کوشش بھی ناکام ہوگئی۔وہاں موجود پولیس بھی دیکھتی رہی ۔
لاہور ہائیکورٹ میں ضمانت خارج ہونے کے بعد ملزم اپنی قمیض پھاڑ کر مدعی کے ہاتھوں سے بھاگ نکلا ،مدعی ہاتھ میں ملزم کی قمیض پکڑے منہ دیکھتے رہ گئے ۔مانانوالا کے رہائشی ملزم نوید پر لڑکی کو اغوا اور تشدد کے الزام میں مقدمہ درج ہے،لاہور ہائیکورٹ کے سنگل بنچ میں ملزم نوید کی عبوری درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی ۔وکیل صفائی کی جانب سے استدعا کی گئی کہ ملزم نوید کے خلافلڑکی کے اغوا کا بے بنیاد مقدمہ در ج کیاگیا ہے،ملزم بے قصور ہے،اس کے باوجود سیشن کورٹ نے ضمانت کنفرم نہیں کی، وکیل صفائی نے دلائل دیتے ہوئے استدعا کی کہ ملزم کے بے قصور ہونے کی بناء پراس کی عبوری درخواست ضمانت منظور کی جائے،ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نے درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس تفتیش میں ملزم قصور وار ہے،ضمانت خارج کی جائے۔عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ضمانت منسوخ کردی ۔
دوسری جانب پنجاب حکومت کا نائب تحصیلدار بھرتی کا طریقہ کارہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا،عدالت نےپنجاب حکومت اورسیکرٹری بورڈ آف ریونیو سمیت دیگرفریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئےجواب طلب کرلیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس ساجد محمود سیٹھی نےمحمد کامران نواز کی درخواست پر سماعت کی،درخواست گزارکی جانب سے ذیشان غنی سلہریا ایڈووکیٹ نےموقف اختیار کیا کہ پنجاب حکومت کی جانب سےنائب تحصیلداروں کی بھرتی کےلیے درخواستیں طلب کی گئی ہیں، نائب تحصیلدار کی بھرتی کےلیےتعلیمی اہلیت گریجویشن رکھی گئی ہے، نائب تحصیلدار کی بھرتی کیلئے بی اے آنرزاور ایل ایل بی آنرزکی تعلیمی اہلیت رکھنے والوں کو نظر انداز کیا گیا ہے۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ گریجویشن سےزیادہ تعلیمی اہلیت والےامیدواروں کو نظر انداز کرنا ان کےساتھ امتیازی سلوک ہے،درخواست گزار نےاستدعا کی کہ عدالت نائب تحصیلدار کی بھرتی کے لیے موجودہ طریقہ کارکوکالعدم قرار دے،جبکہ درخواست کےحتمی فیصلے تک نائب تحصیل دار کی بھرتی کےلیےہونے والے امتحانات بھی روکنےکا حکم دیا جائے۔