سوری میں تو بیمار ہوں!

23 Nov, 2024 | 08:27 PM

Waseem Azmet

سٹی42:   پشاور  کے وزیر اعلیٰ ہاؤس میں بیٹھ کر لوگوں کے بچوں کو اسلام آباد پر حملے کی تبلیغ کرنے میإ دن رات ایک کرنے کے بعد  بانی  کی بیوی خود پنجاب کی حدود میں قدم نہیں رکھیں  گی۔ 

بشریٰ بی بی نے بیمار ہونے کا بہانہ بنا کر  24 نومبر کو پشاور سے اسلام آباد پر حملے کے لئے جانے والے لشکر کے ساتھ نہ جانے کا اعلان کر دیا۔

  خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ نے پشاور اور خیبر پختونخوا  کے دوسرے علاقوں سے اکتھے ہونے والے کارکنوں کو ساتھ لے کر اسلام آباد پر چڑھائی کے منصوبہ سے دستبردار نہ ہونے کا اعلان کیا ہے تاہم ان کے ساتھ گزشتہ کئی روز سے وزیر اعلیٰ ہاؤس میں رہ کر میٹنگوں میں پی ٹی آئی کی قیادت کو زیادہ سے زیادہ افراد  اسلام آباد جانے کے لئے اکٹھے کرنے پر اکسانے کے بعد بشریٰ بی بی نے خود آخری وقت پر اسلام ااباد جانے کے منسوبہ سے کنارہ کر لیا۔  

بشریٰ بی بی کی ترجمان مشعال یوسفزئی نے ہفتہ کی شب اچانک یہ حیران کر دینے والا اعلان کیا کہ  بشریٰ بی بی طبیعت خراب ہونے کے باعث احتجاج میں شریک نہیں ہوں گی۔

ذرائع کے مطابق بشریٰ بی بی یکم نومبر سے  سرگرمیوں میں مصروف تھیں۔

ایک طرف یہ بتایا جا رہا ہے کہ بشریٰ بیمار ہو گئی ہیں، اس لئے وہ اسلام آباد جانے والے قافلے میں شامل نہیں ہوں گی، دوسری طرف پی ٹی آئی کے ذرائع صحافیوں کو بتا رہے ہیں کہ اصل میں  بانی پی ٹی آئی نے بشریٰ بی بی کو  "سیاسی سرگرمیوں"  سے دور رہنے کا پیغام بھجوایا ہے۔

اسلام آباد میں وزیر داخلہ یہ واضح کر چکے ہیں کہ  اس بار اسلام آباد پر چڑھائی کرنے کی کوشش کرنے والوں کے ساتھ کوئی نرمی نہین برتی جائے گی اور قانون ہاتھ میں لینے والےکسی شخص کو واپس نہیں جانے دینا۔
 
بانی عے 24 نومبر کو  اپنی جیل سے رہائی کے لئے "احتجاج کی فائنل کال"  دے رکھی ہے، اس  احتجاج کی تیاریوں کے حوالے سے عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی  پشاور میں متحرک رہیں. اس دوران جمعرات کی شب انہوں نے سعودی عرب کی حکومت پر حیران کن الزامات پر مبنی ایک ویڈیو گفتگو ریکارڈ کر کے سوشل میڈیا پو وائرل کروا دی۔  اس ویڈیو میں بشریٰ بی بی کے بیان کردہ مواد پر پاکستان میں سخت تنقید کی گئی اور  خود پی ٹی آئی کے کارکنوں نے اس پر یقین نہین کیا گیا۔ دو روز سے جاری تنقید سے گھبرا کر آج ہفتہ کے روز پی تی آئی کی قیادت میں شامل بہت سے لوگوں نے بشریٰ بی بی کے اس بیان سے بھی لاتعلقی اختیار کر لی اور انہیں لوگوں نے بعد مین دباؤ ڈال کر بشریٰ بی بی کو  پی ٹی آئی کی سیاسی سرگرمیوں سے ہی الگ قرار دے دیا۔

یہ صورتحال سامنے آنے کے کچھ گھنٹے بعد خود بشریٰ بی بی کی طرف سے بیماری کا بہانہ کر کے 24 نومبر کو اسلام آباد جانے والے قافلوں کے ساتھ جانے سے معذرت کر لی گئی۔ 

پنجاب میں گرفتاری کا امکان 

اگر بشریٰ اٹک پل پار کرتی ہیں تو پنجاب اور اسلام اابد کی پولیس انہیں ایک تو ایک مقدمہ مین عدالت کے نکالے ہوئے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کرتے ہوئے گرفتار کر سکتی ہے، دوسرے ان کے جمعرات کی شب کے سعودی عرب کےخلاف الزامات پر پنجاب کے کئی شہروں میں شہریوں نے مقدمے درج کروا دیئے ہیں۔ ان مقدمات کے سبب بھی انہیں کسی وقت گرفتار کیا جا سکتا ہے اور ان کی 24 نومبر کو عدالت عالیہ کی جانب سے ممنوع قرار دیئے گئے احتجاج میں شرکت بھی گرفتاری کا سبب بن سکتی ہے۔ 

اسلام آباد میں صورتحال

23 نموبر کی شب اسلام آباد ک میں داخلے کے  راستے بند کردیے گئے ہیں اور فیض آباد اور اسلام آباد ایکسپریس وے سے  صرف اسلام آباد کے شہریوں کو ہی اپنے اپنے گھروں کو جانے کے لئے شہر مین داخلے کی اجازت مل رہی ہے اور محدود تعداد میں گاڑیوں کو آنے دیا جارہا ہے۔

داخلی راستوں پر کنٹینرز اور رکاوٹوں کے ساتھ پولیس اور پیراملٹری فورسز کی بھاری نفری بھی تعینات کر دی گئی ہے اورراستوں کی بندش سے راولپنڈی اسلام آباد کے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

پشاور اسلام آباد اور لاہور اسلام آباد موٹر وے سمیت 6 موٹر ویز بھی بند ہیں اور ضلع جہلم کی اہم شاہراہوں اور پلوں پر رکاوٹیں لگا دی گئی ہیں۔

اُدھر وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے پولیس کو ہدایت کی ہے کہ اس بار اسلام آباد میں قانون ہاتھ میں لینے والےکسی شخص کو واپس نہیں جانے دینا۔

مزیدخبریں