سٹی 42 : وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے کہا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر بیرسٹر گوہر سے رابطہ ہو چکا ہے، اب کسی نے احتجاج کیا تو گرفتاریاں بھی ہوں گی، جن افسران نے سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لیا ان سے سختی سے نمٹا جائے گا ۔
وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ پاکستان میں مختلف ممالک سے سرمایہ کاری آ رہی ہے، معیشت ترقی کر رہی ہے، مہنگائی پچھلے سال 32 فیصد اس سال 6.9 فیصد پر آ چکی ہے، پہلی سہ ماہی میں 8.8 ارب ڈالر کی ترسیلات پاکستان آئیں، شرح سود کمی سے معیشت بہتر ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی الزام ان اعداد و شمار کو رد نہیں کر سکتا، پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ پوری دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے، پاکستان سٹاک مارکیٹ میں تیزی معاشی اشاریوں میں بہتری کی علامت ہے۔
عطاءاللہ تارڑ نے کہا کہ جب بھی کوئی دوست ملک پاکستان سے تعاون بڑھانا چاہتا ہے تو اسی تاریخ پر احتجاج کی کال دے دی جاتی ہے، چین کے صدر کے دورہ کے موقع پر احتجاج اور دھرنا دیا گیا، بیلاروس پاکستان کا بہترین دوست ہے، بیلاروس اور پاکستان مل کر پاکستان میں ٹریکٹر مینوفیکچر کرنا چاہ رہے ہیں، ایک طرف انتظامیہ بیلاروس کے مہمانوں کے استقبال کی تیاریاں کر رہی ہے اور دوسری طرف شہریوں کی سیکورٹی کیلئے انتظامات کئے جا رہے ہیں، کیا نظام اکٹھا چل سکتا ہے؟۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف سے کسی سطح پر کوئی بات چیت نہیں ہو رہی، بیرسٹر گوہر سے بات چیت کر کے اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات سے آگاہ کیا گیا، اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر بیرسٹر گوہر سے رابطہ ہو چکا ہے، اب کسی نے احتجاج کیا تو گرفتاریاں بھی ہوں گی، شہریوں کے جان و مال کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اب جو آئے گا وہ گرفتار ہوگا، املاک کو نقصان پہنچانے والوں کو نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ احتجاج غیر قانونی ہے، جو بھی آئے گا سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ بیلاروس کے صدر کے استقبال کے لئے تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرم ایجنسی میں 37 لاشیں اٹھائی گئیں، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے زحمت تک نہیں کی کہ وہاں جا کر لوگوں کی داد رسی کرتے، یہ ہر دوسرے اڈیالہ جیل پہنچے ہوئے ہوتے ہیں، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پارہ چنار کا درد کیسے بھول گئے؟ ۔
انہوں نے کہا کہ عوام کی حفاطت کرتے ہوئے پاک فوج کے جوان قربانیاں دے رہے ہیں، خیبر پختونخوا پولیس کی دہشت گردی کے خلاف بہتر تربیت کی جاتی، خیبر پختونخوا میں امن و امان پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے، خیبر پختونخوا میں دہشت گردی ہو رہی ہے اور یہ اڈیالہ جیل کے چکر لگا رہے ہیں، پی ٹی آی والے دوست ملکوں کے درمیان دراڑیں ڈالنا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی علیمہ گروپ، نورین گروپ، بشریٰ بی بی گروپ میں تقسیم ہو چکی ہے، نندوں اور بھابی کے درمیان میلو ڈرامہ چل رہا ہے، جس ملک سے بھر بھر کے تحفے لاتے تھے آج انہی کے خلاف باتیں کر رہے ہیں، مسجد نبوی میں پی ٹی آئی والوں نے احتجاج جیسی گھناؤنی حرکت کی، مسجد نبوی میں نعرے لگانے والے بدبختوں کو اس وقت شریعت یاد نہیں آئی تھی؟ ۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ہمیشہ انتشار پھیلایا، دوست ممالک کے ساتھ تعلقات خراب کرنے کی کوشش کی، بشریٰ بی بی کو انٹرنیشنل ریلیشن کے سپیلنگ تک نہیں آتے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈبلیو ڈی کو کرپشن کے باعث بند کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم ڈیجیٹائزیشن کی جانب بڑھ رہے ہیں، سمگلنگ کے خلاف کارروائیوں میں قوم کے اربوں روپے بچائے گئے، پاک فوج دہشت گردی کے خلاف قربانیاں دے رہی ہے، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی صوبے میں امن و امان پر کوئی توجہ نہیں، پی ٹی آئی والوں کو جب کچھ نظر نہیں آیا تو انہوں نے اسلام آباد کے درختوں کو نذر آتش کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایپکس کمیٹی میں بھی انہیں کہا کہ ایسے معاملات نہیں چلیں گے، عوام کا غم و غصہ بڑھ رہا ہے، ایک دن آئے گا کہ عوام ان کے گریبان پکڑیں گے، عوام ان سے لاشیں گرنے پر جواب مانگیں گے، احتجاج کا شوق ہے تو خیبر پختونخوا میں کریں، وفاق پر حملے کی اجازت نہیں دی جائے گی، یہ منصوبہ بندی کے تحت لاشیں گرانا چاہتے ہیں ۔