بشریٰ بی بی نے اعتراف جُرم کرلیا ،دھرنا کینسل ، گنڈا پور فارمولہ 

23 Nov, 2024 | 01:11 PM

تحریر، عامر رضا خان :جی ہاں دونوں خبریں ہی درست ہیں ان میں کوئی مبالغہ آرائی نہیں ہے اور میں یہ دونوں خبریں وثوق کے ساتھ آپ تک پہنچا رہا ہوں کہ بشریٰ بی بی نے سعودی حکومت اور عمران خان کے بارے قمر جاوید باجوہ ایکس آرمی چیف کا حوالہ دیکر  یہ جو کہا ہے کہ " یہ تم کیا اٹھا لائے ہو" اعتراف جُرم ہے، جی ہاں اعتراف جُرم یہ بھی بتاتا ہوں اور دوسری خبر کہ اسلام آباد میں دھرنا ملتوی کردیا گیا ہے ۔
چلیں پہلی خبر کی طرف پہلے چلتے ہیں کہ بشریٰ بی بی نے پی ٹی آئی کے اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیہ کو الٹا کر رکھ دیا ہے جو یہ کہتے تھے کہ "ہم کوئی غلام ہیں" یا " ایبسولوٹلی ناٹ " وہ سب یا تو منہ چھپائے پھر رہے ہیں یا ڈھٹائی کا مظاہرہ کر رہے ہیں کہ بشریٰ بی بی کے کہنے کا یہ مطلب نہیں تھا وہ تو یہ کہنا چاہتی تھیں کہ فون کال کہیں اور سے آئی ،سعودی عرب سے نہیں اور جب پوچھیں کہ کہاں سے تو اس کا کوئی جواب نہیں کہ امریکہ میں تو اُس وقت ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت تھی جو اب پاکستان تحریک انصاف کو نجات دہندہ نظر آرہا ہے اسی لیے اب توپوں کا رخ کہیں اور موڑا جارہا ہے، پوچھنا صرف ایک سوال ہے کہ جنرل ر قمر جاوید باجوہ کو کس کا فون آیا تھا ملک میں تو کسی کو یہ جرات ہونہیں سکتی اور مدینہ پاک کے علاوہ اس پورے واقعے میں کسی اور ملک کا ذکر نہیں اور مدینہ طیبہ تو سعودی عرب میں ہے پھر عمران خان ، شہباز گل ، ذلفی بخاری سیاق و سباق سے ہٹ کر کا نعرہ کیوں لگا رہے ہیں بتادیں کہ قمر باجوہ کو کہاں سے فون آیا تھا؟
بشریٰ بی بی المعروف پنکی پیرنی نے اپنے بیان میں ایک اعتراف اور کیا ہے کہ عمران خان کو قمر جاوید باجوہ اینڈ کمپنی لیکر آئی تھی یہ بہت بڑا اعتراف ہے جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ عمران خان 2018 میں مقبولت کے سر پر پاکستان کا وزیر اعظم بنا تھا یہ اُن سب کے منہ بند کرنے کے لیے یہ بات کی گئی ہے کہ سُن لو تہارے لیڈر کی تیسری بیگم پکار پکار کر کہہ رہی ہے کہ فون کرنے والے نے واشگاف انداز میں قمر جاوید باجوہ سے کہا کہ " یہ تم کسے اٹھا لائے ہو " یعنی کس کے لیے 4 گھنٹے آر ٹی ایس بٹھایا ؟ کس کے لیے ثاقب نثار ، اور کھوسہ جیسے افراد کو بے لگام کیا گیا ؟ کس کے لیے جھوٹ کا بڑا بیانیہ گھرا گیا ؟ کس کے لیے چلتے ملک کو تباہی کے دہانے پر لایا گیا ؟ کس کو اٹھا لائے ہو کا جملہ اعتراف جُرم نہیں تو اور کیا ہے ؟ کوئی مہربان یہ تو بتا دے ، یہ بیان عمرانی سیاست کے تابوت میں آخری کیل نا سہی اہم کیل ضرور ہے جو ٹھونک دیا گیا ہے ، اس ایک بیان کو اگر آپ آئنہ پلٹ کر دیکھیں یعنی الٹے رخ جائزہ لیں تو آپ کو میری بات کا اندازہ ہوگا بیں ایسے ہی جیسے آپ کو ایمبولنس کا لفط خالی آنکھ سے الٹا اور آئنے میں دیکھنے پر سیدھا نظر آتا ہے ۔
بشریٰ بی بی کو باہر لایا اور کیوں ؟ عمران خان کی بہنیں علیمہ خان گروپ اور وکیل گروپ جب مضبوط ہونے لگے تو اچانک بشریٰ بی بی کو رہائی مل گئی، عدالت سے ملنے والی اس رہائی کو کہیں چیلنج ہی نا کیا گیا کوئی نیا مقدمہ ہی درج نا کیا گیا پنکی پیرنی باہر آئی لاہور میں اپنے گھر گئیں ضروری کام نمٹائے اور پھر بنا کسی روک ٹوک پشاور پہنچ گئیں "کوئی تو ہے جو نظام ملکی چلا رہا ہے " انور مقصود کا جملہ ہے جو یہاں لکھا سوچیں اور پشاور میں ایک اور مہرہ بی بی کی استقبال کے لیے منتظر تھا اور جب سے بی بی پنکی باہر آئی ہیں ، جیل میں بیٹھے شاہ محمود قریشی ، ہوں یا کالے کپڑے پہنے سوگ میں موجود خان کی بہنیں ، سلمان اکرم راجہ ہوں یا بھگوڑا عادل راجہ سب اہمیت کے لحاظ سے زیرو جمع زیرو ہوگئے ہیں ، بیچارے تلملا رہے ہیں لیکن کر کچھ نہیں سکتے کہ کپتان نے تو اپنا نائب کپتان پنکی پیرنی کو مقرر کردیا ہے جس نے عین ایسے وقت میں جب 24 نومبر کے دھرنے کی تیاریاں عروج پر تھیں، سعودی حکومت والا وہ بم پھوڑا جس سے ان کے اپنے بیانیہ کی ہی دھجیاں بکھر گئیں یہ ہے آئینے میں دیکھنے سے الٹے سیدھے کا فرق اور ابھی تو یہ پہلا دھچکہ تھا "پکچر ابھی باقی ہے میرے دوست " شاہ رخ کا ڈائیلاگ یاد ہے نا ۔
جی ہاں اس آدھی پکچر کے بعد آتی ہے، دھرنا ملتوی کرنے کے دوسرے فارمولے پر عملدرآمد یہ گنڈا پوری فارمولہ ہے جس کے تحت وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ اور بشریٰ بی بی کو گرفتاری سے ڈرایا جارہا ہے، اس وقت تک ملک کے مختلف شہروں میں "پاکستان سے محبت " میں گرفتار افراد نے ایک جیسی  ملتی جلتی تحریروں پر مبنی ایف آئی آر درج کرادی ہیں ، لیہ ، ڈی جی خان اور ملتان میں درج ان عبارتوں کا ایک نمونہ حاضر ہے ۔

مزہبی منافرت پھیلانے کے الزام میں بشری بی بی پر پولیس تھانہ قطب پور ملتان میں مقدمہ درج "
بشری بی بی کے خلاف مقدمہ غلہ منڈی کے شہری عمیر مقصود کی درخواست پر درج کیا گیا ۔
مقدمہ میں پیکا ایکٹ 2016 اور مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے کے دفعات لگائے گئے ہیں ۔
 بشری بی بی نے مسلمانوں کے جذبات ابھارنے کی کوشش کی جنگی افراتفری پھیلنے کا ویڈیو بیان جاری کیا ۔
بشریٰ بی بی نے سعودی عرب اور سابق جنرل قمر جاوید باجوہ پر الزامات عائد کیے ۔
 بشری بی بی نے مدینہ منورہ کا نام استعمال کر کے سیاسی فائدہ لینے کی کوشش کی ۔
 جھوٹا بیان دینے پر ملتان میں بشری بی بی کے خلاف مقدمہ نمبر 2633/24 درج کر کے کاروائی شروع کردی گئی"
اسی طرح بشریٰ بی بی اور گنڈا پور کے وارنٹ گرفتاری جاری ہو چکے ہیں، رانا ثنا اللہ تو کہہ چکے "اسلام آباد سے پہلے اٹک آتا ہے جسے پار کرنا ہوگا" مسٹر گنڈا پور کو اور اب یہاں سے شروع ہوگی، امن و امان ، بیلا روس کے دورہ پاکستان اور وسیع تر ملکی مفاد میں خان کی جانب سے دھرنے کو ملتوی کرنے کا بیان بذبان بشریٰ بی بی سنایا جائے گا اللہ اللہ خیر صلہ۔

مزیدخبریں