ویب ڈیسک: صدر مملکت عارف علوی کا کہنا ہے کہ پاکستان مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صدر مملکت سے مسجد الحرام کے امام خطیب ڈاکٹر صالح بن عبداللہ حُمَید کی ملاقات ہوئی۔ سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید احمد المال نے بھی ملاقات میں شریک کی۔ ملاقات میں غزہ ، اسلاموفوبیا اور عالم ِاسلام کو درپیش دیگر چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ صدر مملکت نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دو ریاستی حل پر مبنی مسئلہ فلسطین کے منصفانہ اور پرامن حل کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔ دنیا کو فلسطینی عوام کی تکلیف کا احساس کرنا چاہیے، عالمی برادری غزہ میں اسرائیلی مظالم روکنے کیلئے اپنا کردار ادا کرے ۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان بہترین برادرانہ تعلقات ہیں۔ پاک -سعودی تعلقات مشترکہ عقیدے، تاریخ اور عوامی روابط پر مبنی ہیں۔ ڈاکٹر صالح بن عبداللہ حُمَید کا کہنا تھا کہ مسلم دنیا نے مسئلہ فلسطین پر متفقہ موقف اپنایا ہے ، فلسطینیوں کو ان کے جائز حقوق دیئے جانے چاہیے۔ فلسطین میں جاری مظالم روکنے کیلئے مسلم دنیا کی مشترکہ کوششوں ، انسانی اور سفارتی امداد کی ضرورت ہے۔
صدر مملکت نے اہم مسلم مسائل پر سعودی عرب کے کردار کی تعریف کی۔ صدر مملکت نے مسلم دنیا کو درپیش مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کیلئے اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت پر زور دیا۔ عارف علوی نے نے سعودی -ایران تعلقات بحالی پر سعودی عرب کی قیادت کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ سعوی -ایران تعلقات بحالی ایک اہم پیش رفت ہے ،
پیش رفت سے تجارت و ترقی کو فروغ ملے گا، خطے میں امن و سلامتی آئے گی۔
صدر مملکت نے یمن، شام اور سوڈان میں امن و استحکام کیلئے سعودی اقدامات کو بھی سراہا۔ صدر مملکت نے ترقیاتی منصوبوں اور مشکل وقت میں پاکستان کی مدد پر سعودی عرب کا تہہِ دل سے شکریہ ادا کیا۔
ملاقات میں صدر مملکت نے دنیا اور بھارت میں اسلامو فوبیا پر بھی روشنی ڈالی۔ عارف علوی نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام پر بھارتی مظالم کو بھی اجاگر کیا، انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر کا آبادیاتی تناسب بدل رہا ہے ، مسلمانوں کی نسلی کشی میں ملوث ہے۔
ڈاکٹر صالح بن عبداللہ حمید نے حکومت ِپاکستان کی طرف سے پرتپاک استقبال اور مہمان نوازی پر اظہار ِتشکر کیا ۔