علی رامے: محکمہ لائیو سٹاک پنجاب میں قواعد اور ضوابط کے بر عکس جانوروں کی رجسٹریشن کا انکشاف، وزیراعظم کی مرغی پال سکیم کے بعد کٹا پال سکیم کی انکوائری رپورٹ بھی آگئی۔
حکومتی ادارہ مانیٹرنگ اینڈ ایولیوایشن نے وزیر اعظم کی ہدایات پر پنجاب بھر میں شروع کی گئی کٹا پال سکیم کے متعلق جامع رپورٹ ایوان وزیر اعلی اور دیگر اعلی حکام کو پیش کردی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پنجاب بھر میں ایک ارب روپے مالیت سے شروع کی گئی کٹا پال سکیم پر ابتک 70 کروڑ روپے کا بجٹ خرچ کیا جاچکا ہے،رپورٹ میں کچھ قواعد ضوابط کے برعکس ہونے والے عمل پر تحفظات اور اعترضات بھی عائد کیے گئے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ محکمہ لائیو سٹاک نے 70 کروڑ روپے کے فنڈز کسانوں کو دئیے مگر کوئی آن لائن ریکارڈ نہیں بنایا گیا،پراجیکٹ کےتحت چھوٹے جانوروں کو رجسٹر ڈ کیا گیا،جبکہ پی سی ون کے مطابق جانوروں کی رجسٹریشن کرتے وقت عمر ایک سال ہونی چاہیے تھی،رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ محکمہ لائیو سٹاک کی کارکردگی پر 75 فیصد افراد مطمئن اور 25 فیصد غیر مطمئن رہے۔
کسانوں کو محکمے کی جانب سے موثر رہنمائی نہیں دی گئی،محکمہ لائیو سٹاک کے ترجمان علی رضوان سے رپورٹ کے متعلق موقف لیا گیا، تاہم ان کی جانب سے تاحال کوئی موقف نہیں دیا گیا ہے۔