علی اکبر : مسلم لیگ ن کے رہنما عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ جب نواز شریف اور شہباز کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا تو نواز شریف نے شہباز شریف بتایا کہ والدہ بار بار اپ کی رہائی اور صحت بارے پوچھتی تھیں۔
مسلم لیگ ن کے سیکرٹریٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ میاں شہباز شریف اور حمزہ شریف جو انڈر ٹرائل پرزنر ہیں انکی پیرول کے لیئے ڈی سی کو استدعا کی گئی ہے جس میں استدعا کی گئی ہے کہ والدہ کادنیا سے جانا بہت بڑا صدمہ ہے گذارش کی گئی ہے اس غم میں وہ اپنے اہلخانہ کے ہمراہ شریک ہو سکیں تو دو ہفتے کے پیرول کی گذارش کی گئی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پورے ملک سے لوگ تعزیت کے لیئے آئیں گے تو آنے والے لوگوں سے انکی ملاقات بہت ضروری ہے کل شہباز شریف سے ملاقات میں آخری رسومات کے حوالہ سے انتظامات بارے بات ہوئی ان انتظامات کا فیصلہ ہمیشہ اولاد ہی کرتی ہے ، انتظامیہ سے جو بھی رابطہ ہوا ابھی پے رول کے حوالہ سے کوئی حتمی بات نہیں ہوئی ابھی انتظار میں ہیں کہ کب جا کر حمزہ شہباز اور شہباز شریف کو کوٹ لکھ پت سے لے کر آئیں کچھ دستاویزی کاموں کی وجہ سے آج رات کی فلائٹ سے جسد خاکی نہیں آ سکتا ۔
عطا اللہ تارڑ نے مزید کہا کہ امید ہے کہ کل کی فلائٹ پر جسد خاکی وہاں سے روانہ ہو گا اور پرسوں پہنچے گاہو سکتا ہے کہ پرسوں وہاں سے روانہ ہو ڈیپینڈ کرتا ہے کہ دستاویزی کام کب مکمل ہوتا،کل جب میاں نواز شریف اور میاں شہباز شدیف کی بات ہوئی تو وہ آبدیدہ ہو گئے، ٹیلی فونک پر یہ بات بھی ہوئی تھی کہ جب میاں شریف فوت ہوئے تو دونوں بھائی آخری رسومات میں شریک نہیں ہو سکے،بیگم کلثوم نواز کے وقت پر بھی معاملات کچھ ایسے ہی تھے نواز شریف نے شہباز شریف کو بتایا کہ وہ روز انکے بارے میں انکی صحت اور رہائی کے بارے میں پوچھتی تھیں ۔
انہوں نے کہا ہے کہ ابھی تک کے پروگرام کے مطابق جنازہ شریف میڈیکل سٹی میں ہو گا ابھی تک مجھے یہی بتایا گیا کہ نواز شریف کو ڈاکٹر نے کورونا کی وجہ سے سفر کرنے سے منع کیا ہے کیونکہ وہ ہائی رسک پیشنٹ ہیں پیرول کی درخواست میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی رہائش کے بارے میں ماڈل ٹاون کا بھی لکھا ہے اور جاتی عمرہ کا بھی دونوں جگہوں پر ہی تعزیت کے لیئے لوگوں نے آنا ہے اس لیئے دونوں جگہوں کو ذکر کیا گیا۔