(حسن علی) اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا آئندہ دو ماہ کیلئے مانٹیرنگ پالیسی کا اعلان، شرح سود 13 اعشاریہ 25 پر ہی برقرار، صنعتکاروں اور تاجروں نے تشویش کا اظہار کردیا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سےشرح سود کوتیرہ اعشاریہ دو پانچ پر ہی رکھنے کا فیصلہ کیا گیا، جس پر شہر کی تاجر اور صنعتکار برادری نے تشویش کا اظہارکیا ہے، صنعتکاروں کا کہنا ہے کہ ملکی معاشی حالات پہلے ہی ابتر ہیں اور ایسے میں حکومت کی جانب سے شرح سود میں کمی نہ کرنے سے حالات مزید خراب ہونگے۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ خطے کے دیگر ممالک کی نسبت پاکستان میں شرح سود سب سے زیادہ ہے، جس کے ملکی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔
تاجروں اور صنعتکاروں کا کہنا ہےکہ حکومت شرح سود کو سنگل ڈیجٹ میں لائے تاکہ ملکی معیشت بہتر ہوسکے۔