(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ نے مال روڈ پر دھرنوں اور احتجاج کی میڈیا کوریج پر پابندی کا حکم دے دیا، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ مال روڈ پر احتجاج دیکھ کر گورا کیسے سرمایہ کاری کیلئے آئے گا؟
جسٹس جواد حسن نے مال روڈ پر احتجاج اوردھرنوں کے خلاف دائردرخواست پرسماعت کی، ڈی آئی جی آپریشنز اشفاق خان سمیت دیگر افسرپیش ہوئے، درخواست گزار وکیل نے کہا کہ ہائیکورٹ نے مال روڈ پر احتجاج اور دھرنوں پر پابندی عائد کی اس کے باوجود لینڈ ریکارڈ ملازمین13روز سے مال روڈ پر احتجاج کر رہے ہیں۔
جسٹس جواد حسن نے کہا کہ مال روڈ کو ریڈ زون قرار دینے کے باوجود یہاں کیسے کوئی احتجاج کرسکتا ہے؟ احتجاج کرنے والوں کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کیوں نہیں کی گئی؟ ڈاکٹرز سمیت پروفیشنل ہڑتال نہیں کرسکتے۔
ڈی آئی جی آپریشنزاشفاق خان نے مال روڈ پر احتجاج اور ہڑتالوں کے حوالے سے رپورٹ پیش کی، دوران سماعت عدالت نے ڈی آئی جی آپریشنز اشفاق خان کی کارکردگی کی تعریف کی۔ عدالتی استفسار پر ڈی جی لینڈ ریکارڈ نے کہاکہ عارضی ملازمین ہیں۔ ان کےخلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی نہیں ہوسکتی۔
ڈی جی لینڈ ریکارڈ نے بتایا کہ مظاہرین کے مطالبات منظوری کیلئے حکومت کو بھجوادئیے ہیں، جسٹس جواد حسن نے استفسار کیا کہ ابھی تک ڈیوٹی سے غیر حاضر ملازمین کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی؟ ڈی جی نے کہاکہ پانچ کو برطرف جبکہ دیگر کو شوکاز نوٹس جاری کئے۔
عدالت نے ڈی جی لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کو حکم دیا کہ آپ مال روڈ پر احتجاج کرنے والوں کے خلاف کارروائی کریں؟ دوسرے مرحلے میں پولیس کو ان کے خلاف کارروائی کا حکم دیں۔
جسٹس جواد حسن نے کہا کہ مال روڈ پر احتجاج کرنیوالوں کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کریں گے، عدالت نے کیس کی سماعت 25 نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے متعلقہ افسرسے عمل درآمد رپورٹ طلب کرلی