شاہد سپرا: گرمی کی شدید لہر کے باعث بجلی کے استعمال اور ڈیمانڈ میں بے تحاشا اضافہ ہو گیا۔ ڈیمانڈ زیادہ اور سپلائی کم ہونے کے سبب لیسکو بعض علاقوں میں روزانہ لوڈ شیڈنگ کر رہی ہے۔
لاہور الیکٹرک کمپنی کی ڈیمانڈ مئی کے تیسرے ہفتے میں 4300 میگاواٹ سے تجاوز کر گئی ہے۔ جبکہ نیشنل پاور پرچیز کمپنی سے لاہور الیکٹرک کمپنی کے صرف 4000 میگاواٹ بجلی مل رہی ہے۔
لاہور الیکٹرک کمپنی لیسکو سے لاہور کے ساتھ شیخوپورہ، ننکانہ، قصور اور اوکاڑہ کے اضلاع کو بھی بجلی فراہم کی جاتی ہے۔ لیسکو کے کنزیومرز کی تعداد اس وقت 33 لاکھ سے کچھ زیادہ ہے۔
این پی سی سی سے فراہم کی جانے والی بجلی کنزیومرز کی روزانہ بڑھتی ہوئی ضرورت سے 300 میگاواٹ کم ہونے کی وجہ سے لیسکو کمپنی زیادہ لائن لاسز والے فیڈرز مین روزانہ لوڈ شیڈنگ کر رہی ہے تاہم گزشتہ کئی روز سے گرمی کی شدید لہر کے باعث رات کے وقت بجلی کا استعمال اچانک لیسکو کی گنجائش سے زیادہ ہو جاتا ہے جس کے سبب ان فیڈرز میں بھی بجلی کی فراہمی کا نظام بیٹھ جاتا ہے جہاں لیسکو رسمی لوڈ شیڈنگ نہیں کر رہا۔
گرمی کی شدت کے سبب اچانک بہت سے ائیرکنڈیشنر چلنے سے ٹرانسفارمروں پر بے تحاشا بوجھ پڑ جاتا ہے جس کے نتیجہ میں پہلے سے اوور لوڈڈ ٹرانسفارمر کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں اور بجلی کا بریک ڈاؤن ہو جاتا ہے۔
لوڈشیڈنگ اور بار بار بجلی کے بریک ڈاؤن کی وجہ سے لیکسو کے صارفین کو مشکلات کا سامنا ہے۔
رات کے وقت بجلی کی ناگہاں بندش کے نتیجہ میں گھروں میں بچے اور خواتین شدید گرمی میں پھنس جاتے ہیں۔ اور صارفین لیسکو حکام کے ان فون نمبرز پر شکایت کرنے کی کوشش کرتے ہیں جو بجلی کے بلوں پر پرنٹ کئے جاتے ہیں۔ صارفین کا کہنا ہے کہ ان فون نمبرز پر کال ریسیو نہیں کی جاتی اور ان کی پریشانی دوچند ہو جاتی ہے۔
لیسکو کے ذرائع کا کہنا ہے کہ صارفین کی بڑھتی ہوئی ضرورت پوری کرنے کے لئے لیسکو نیشنل پاور پرچیز کمپنی سے مزید بجلی حاصل کرنے کی مسلسل کوشش کر رہا ہے۔ جب تک نیشنل گرڈ سے لیسکو کو زیادہ بجلی نہیں ملتی صارفین کو مشکلات کا سامنا رہے گا۔ لیسکو ذرائع نے کہا کہ اس صورتحال میں صارفین کفایت شعاری سے کام لے کر بھی بجلی کی مسلسل فراہمی کی صورتحال بہتر بنانے میں مثیب کردار ادا کر سکتے ہیں۔