ویب ڈیسک: گوادر میں حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان کو سپریم کورٹ نسے ضمانت ہونے کے پانچ روز بعد جیل سے رہا کر دیا گیا۔ سپریم کورٹ نے 18مئی کو مولانا ہدایت الرحمان کی ضمانت منظور کی تھی اور انہیں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔
مولانا ہدایت الرحمان کو 13 جنوری کو گوادر میں ایک پولیس اہلکار کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، بعد ازاں انسدادا دہشتگردی عدالت نے انہیں 3 روز کے جسمانی ریمانڈ پر کرائم برانچ پولیس کے حوالے کر دیا تھا۔
گوادر میں پانی کی فراہمی کی تحریک کے ایک احتجاج کے دوران موبائل فون سروس دس روز سے بند ہونے اور پولیس کی جانب سے 18 مظاہرین کو گرفتار کئے جانے کے بعد احتجاج کرنے والے مشتعل ہو گئے تھے اور 27 دسمبر کو احتجاج کے دوران ایک پولیس اہلکار مظاہرین کے ساتھ تصادم میں مارا گیا تھا۔
رہائی کے بعد مولانا ہدایت الرحمان کا کہنا تھاکہ رہائی کیلئے کوششیں کرنے پر وکلا، امیر جماعت اسلامی سراج الحق، عبدالحق ہاشمی، لشکری رئیسانی اورہمایوں کرد کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ حقوق کی جدوجہد آئندہ بھی جاری رہے گی۔
مولانا ہدایت الرحمان کی قید کے دوران گوادر میں ان کی رہائی کے لئے بڑے احتجاجی مظاہرے ہوئےتھے جب کہ ان کی سیاسی جماعت جماعت اسلامی نے بھی ملک بھر میں ان کی رہائی کے لئے تحریک چلائی تھی۔