(ویب ڈیسک)آم کو پھلوں کا بادشاہ کہلاتا ہے اور پوری دنیا کی طرح پاکستان میں بھی بے حد پسند کیا جاتا ہے۔ آم کھانے سے بے شمار طبی فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں، آم کے فوائد جان کر آپ دنگ رہ جائیں گے۔
غذائی ماہرین کے مطابق آم میں 20 سے زائد وٹامنز، منرلز اور معدنیاتی اجزا پائے جاتے ہیں۔ آم ایک ایسا پھل ہے جو کولن کینسر، ذیابطیس اور اس کے ساتھ دل کی بیماریوں جیسے خطرناک امراض سے حفاظت میں مدد کرتا ہے۔
آم آپ کے جسم کو اندر سے صاف کر کے آپ کے جسم کو اندر سے مضبوط کرتے ہیں جس کی وجہ سے نہ صرف آپ کی رنگت میں نکھار آتا ہے بلکہ آپ خود کو چاق و چوبند اور تندروست و توانا محسوس کرتے ہیں۔
آم کی کئی اقسام بھی پائی جاتی ہیں جیسا کہ لنگڑا، رسولی، بیگن پھلی، چانسا، سندڑی اور انور رٹول وغیرہ مختلف اقسام کے لحاظ سے مشہور ہیں اور ان آم کی ہر قسم یکساں طور پر پسند کی جاتی ہے۔
جلد کی شفافیت کا دارومدار اس بات پر ہے کہ آپ اپنی جلد اور اپنے جسم کا کتنا خیال رکھتے ہیں، اس بار کا واضع مطلب یہ ہے کہ جو کچھ بھی آپ کھاتے ہیں اس چیز کا براہ راست اثر آپ کی شخصیت پر ہوتا ہے یعنی جو کچھ بھی آپ دوسروں کو نظر آتے ہیں وہ اس بات کا غماز ہے کہ آپ کس قدر صحت بخش غذا کو کھاتے ہیں۔
آم کھانے کے بعد آپ کو اپنا پیٹ بھرا ہوا محسوس ہوتا ہے اور طبیعیت بھی خوشگوار رہتی ہے، جس کے بعد آپ کو کسی بھی قسم کا اسنیکس لینے کی کوئی خاص ضرورت پیش نہیں ہوتی۔
اس کے ساتھ آم میں فائبر کا اعلیٰ قسم کا ذخیرہ موجود ہوتا ہے جو ہاضمے کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے اور جسم میں موجود غیر ضروری چربی کو ختم کرتا ہے۔ پھلوں کو وزن کم کرنے میں استعمال کیا جاتا ہے جس میں آم کا پھل بھی ترجیحات میں سے ایک ترجیح پر رکھا جاتا جاتا ہے۔
آم اور موسم گرما کا گویا چولی دامن کا ساتھ سمجھا جاتا ہے، لیکن ایک سے زائد وجوہات کی بنا پر آم کھاتے ہی آپ کے جسم کا اندرونی نظام اچھا خاصا سرد ہو جاتا ہے جو آپ کو گرمی کی شدت اور لو لگنے سے محفوظ رکھتا ہے جس کی وجہ سے ہیٹ اسٹروک کا امکان انتہائی حد تک کم ہو جاتا ہے۔
اس بات کو یقینی بنائیں کہ جیسے ہی گرمیوں کے موسم کا آغاز ہوتا ہے آپ کو دن میں ایک یا دو آم ضرور کھانے چاہییے۔
آموں میں کوئیرسیٹن، آیسو کوئرسیٹن، اسٹر لگن، فیسٹن گالک ایسڈ میتھائل گلٹ جیسے کیمیل پائے جاتے ہیں جو چھاتی کے کینسر سمیت ہر طرح کے کینسر کے مریض کو روکنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق آم میں اینٹی آکسیڈینٹس شامل ہوتے ہیں جو آنتوں اور خون کے کینسر کے خطروں کو کم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ گلے کے غدود کے کینسر کے خلاف بھی یہ موئثر کردار سر انجام دیتا ہے۔ آم کو کھانے سے کولون یا بڑی آنت کے سرطان کے خلاف ایک اہم ہتھیار سمجھا جاتا ہے۔
آم میں اینٹی آکسیڈینٹ ذیاکسنتھن پایا جاتا ہے جو بینائی کے دھندلے پن کو ختم کر کے بینائی کی کارکردگی بہتر بناتا ہے، آنکھوں کے نیچے ہلکے اور اس کے ساتھ ہی جلد سے متعلق ان پر ظاہر ہونے والے داغ اور دھبوں کا بھی خاتمہ کرتا ہے۔
آم کو دودھ میں ڈال کر پینے سے بینائی بہتری کی طرف آنے لگتی ہے۔ جو لوگ بینائی کمزور ہونے کی وجہ سے پریشان ہیں انہیں چاہیے کہ آم اور دودھ کا ملک شیک بنا کر اسے پیا کریں اس کے استعمال سے نہ صرف ان کی بینائی ٹھیک ہو جائے گی بلکہ دماغ بھی کافی حد تک تیز ہونے لگتا ہے۔
آم کو اپنی خوراک میں شامل کرنے سے آپ کا مدافعتی نظام مضبوط ہونے لگتا ہے کیوں کہ آم میں بیٹا کیروٹین کی بے جا مقدار پائی جاتی ہے جو کہ انسانی مدافعتی نظام کو بہترین بنانے میں بے حد ضروری ہے۔ کمزور افراد کے لیے آم کا پھل ایک قدرتی تحفہ ہے
آم میں بے تحاشا قدرتی اجزا پائے جاتے ہیں خاص طور پر اس میں وٹامن سی، فایبر اور پیکٹین کثرت سے پائے جاتے ہیں۔ آم ایک ایسا پھل ہے جو کہ جسم میں بڑھتے ہوئے کولیسٹرول کی کمی کو پورا کرنے میں نہایت اہم کردار ادا کرتا ہے۔
ہم اپنے ہاضمے کے سسٹم پر بہت کم توجہ دیتے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ آم زیادہ تر دوسرے پھلوں کی طرح پانی اور ریشہ سے مالا مال ہے اور یہ دونون اجزا قبض کو روکنے میں ہماری مدد کرتے ہیں۔
آم میں آئرن کی کافی مقدار شامل ہوتی ہے جو انیمیا کی تکلیف میں مبتلا لوگوں کے لیے ایک زبردست علاج ہے۔ ہر روز ایک آم کا استعمال جسم میں سرخ خون کے سیل کی مقدار بڑھاتا ہے جو انیمیا کے خطرے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
انسانی جسم میں ہڈیوں کی کمزوری وٹامن کے اور کیلشیم کی کمی ہونے کی وجہ سے ہوتی ہے جس کی وجہ سے ہڈی کے فریکچر کا خدشہ زیادہ بڑھ جاتا ہے جبکہ وٹامن کے پھلوں اور ہری سبزیوں میں وافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔
آم میں مٹھاس کے بہت زیادہ مقدار پائی جاتی ہے جس کے بارے میں یہ خدشات تھے کہ آم کی مٹھاس ذیابطیس کے مریضوں کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے لیکن ایک جدید تحقیق سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ آم کا استعمال زیابطیس کے مریضوں کے یے نہایت مفید پھل ثابت ہوا ہے۔