الیکشن کمیشن نے توہین الیکشن کمیشن کیس میں عمران خان، اسد عمر اور فواد چوہدری کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان، اسد عمر اور فواد چوہدری کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت ممبر الیکشن کمیشن نثار درانی کی سربراہی میں 3 رکنی کمیشن نے کی، جس میں عمران خان اور فواد چوہدری کی جانب سے وکیل فیصل چوہدری اور اسد عمر کی جانب سے معاون وکیل الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔
وکیل فیصل چوہدری نے کمیشن کو بتایا کہ الیکشن کمیشن کا آرڈر کل موصول ہوا۔ آرڈر تاخیر سے موصول ہوا تو کیسے تیاری کرتے۔
ممبر الیکشن کمیشن اکرام اللہ خان نے کہا کہ گزشتہ سماعت پر بھی عمران خان کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کاموقع دیا تھا۔وکیل نے جواب دیا کہ ہمارے خلاف 150 کیسز ہیں، روزانہ 36 کیسز ہوتے ہیں۔
رکن الیکشن کمیشن شاہ محمد جتوئی نے کہا کہ جب 150 کیسز نہیں تھے تب بھی آپ پیش نہیں ہوتے تھے۔ وکیل فیصل چوہدری نے سماعت جون کے پہلے ہفتے تک ملتوی کرنے کی سفارش کرتے ہوئے کہا کہ چیزیں ہمارے ہاتھ میں نہیں ہیں۔الیکشن کمیشن یہ بات دماغ سے نکال دے کہ ہم ان کی توہین کر رہے ہیں۔یہ کیس تو 6 ماہ سے الیکشن کمیشن میں زیر التوا ہے۔
ممبر الیکشن کمیشن اکرام اللہ خان نے کہا کہ گزشتہ سماعت میں عدم پیشی پر وارنٹ گرفتاری کا حکم دیا تھا۔
الیکشن کمیشن نے عمران خان، فواد چوہدری اور اسد عمر کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعت میں عدم حاضری پر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کریں گے۔ عدم پیشی پر ہونے والی سماعت میں کیس کو بھی نمٹا دیں گے۔ الیکشن کمیشن میں کیس کی مزید سماعت 5 جون تک ملتوی کردی گئی۔