ویب ڈیسک: وفاقی حکومت نے موجودہ چیئرمین اعلی تعلیمی کمیشن اسلام آباد کی مدت ملازمت میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے نئے سربراہ کی تقرری کا اشتہار جاری کر دیا ہے، یہ اشتہار وفاقی وزارت تعلیم کی جانب سے جاری کیا گیا ہے جس میں ایچ ای سی کے نئے ترمیمی ایکٹ کے تحت نئے چیئرمین کے عہدے کی مدت 2 سال لکھی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اس سلسلے میں وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر کی صدارت میں ایک نئی سرچ کمیٹی بھی قائم کی جارہی ہے جس میں بعض موجودہ وائس چانسلرز کو بھی شریک کیا جارہا ہے ان میں فاطمہ جناح یونیورسٹی راولپنڈی کی وائس چانسلر ڈاکٹر صائمہ حامد، بلوچستان یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے وائس چانسلر ڈاکٹر فاروق بازئی اور علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر ضیاء القیوم کی شمولیت کی اطلاعات ہیں،یہ پہلا موقع ہے جب چیئرمین ایچ ای سی کا تقرر 2 سال کے لئے کیا جارہا ہے۔
موجودہ چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر طارق بنوری کو اسی بنیاد پر مارچ 2021 میں ان کے عہدے سے ہٹادیا گیا تھا جس کے بعد وہ عدالت چلے گئے تھے اور عدالت نے انھیں 10 ماہ بعد جنوری 2022 میں عہدے پر بحال کردیا تھا تاہم یہ اطلاعات بھی تھیں کہ ڈاکٹر طارق بنوری کو 28 مئی کو ان کے عہدے کی 4 سالہ مدت پوری ہونے پر ان کی معطلی کے 10 ماہ بھی مزید دیے جائیں جاری کردہ اشتہار میں درخواست دینے والے امیدواروں کے لیے حتمی تاریخ 26 مئی رکھی گئی ہے اور درخواست دینے والوں کو بظاہر صرف 4 روز کا موقع دیا گیا ہے جس میں درخواستوں کا حصول ناممکن ہے کیونکہ اکثر پبلک سرونٹس کو اپنے اداروں سی این او سی کے حصول میں ہی کئی روز لگ جاتے ہیں۔
علاوہ ازیں وفاقی وزارت تعلیم کی جانب سے جاری اس اشتہار میں عمر کی کوئی حد بھی متعین نہیں ہے جس سے باہر ہوتا ہے کہ کسی بھی عمر کا شخص اس آسامی کے لیے درخواست دے سکتا ہے جس پر اعتراضات سامنے آرہے ہیں۔