شہید فرسٹ آفیسر پائلٹ عثمان اعظم بارے لوگوں کا ردعمل

23 May, 2020 | 04:20 PM

M .SAJID .KHAN

(فاران یامین)کراچی طیارہ حادثے میں شہید ہونے والے فرسٹ آفیسر عثمان اعظم تو دنیا فانی سے چلے گئے مگر پیچھے بہت یادیں چھوڑ گئے،علاقہ مکینوں نے عثمان اعظم کو نیک سیرت قرار دیا،علاقہ مکینوں نے کہا کہ عثمان اعظم سے زیادہ تر ملاقات مسجد میں ہی ہوتی تھی.
تفصیلات کے مطابق کراچی میں جہاز گرنے کے دلخراش واقعے میں جہاز کے فرسٹ آفیسر کو پائلٹ عثمان اعظم بھی سوار تھے. پی آئی اے کے مطابق عثمان اعظم کی نعش کی شناخت نہیں ہوسکی اور گھر والے ابھی بھی آس لگائے بیٹھے ہیں.کراچی طیارہ حادثے کے فرسٹ آفیسر عثمان اعظم کی رہائش گاہ جوڑے پل تعزیت کے لیے لوگوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے. عثمان اعظم کے محلے داروں اور دوستوں نے کہا کہ عثمان اعظم نیک سیرت اور تہجد گزار تھے. ایک روز قبل ملاقات ہوئی تو انہوں نے نماز کی ہی تلقین کی.
عثمان اعظم کے دوست خلیل کا کہنا تھا کہ ان سے زیادہ تر ملاقات مسجد میں ہی ہوتی تھی. فرسٹ آفیسر عثمان اعظم نرم لہجے اور بلند اخلاق کے مالک تھے.عثمان اعظم کی شہادت نے پورے علاقے کو سوگوار کر دیا ہے. فرسٹ آفیسر کی عمر 33 سال تھی اور وہ تین بھائی ہیں.

دوسری طرف کراچی طیارہ حادثہ میں شہید ہونے والی ائیر ہوسٹس انعم خان کے گھر دھرم پورہ میں عزیز و اقارب اور اہل علاقہ کا اظہار افسوس کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے اور انعم خان کے گھر والے غم کی تصویر بنےہوئے ہیں انعم خان کے والد مسعود خان کا کہنا تھا انعم خان میری بیٹی نہیں بیٹا تھی، جب میں بیمار ہوتا تھا یا اس کی ماں بیمار ہوتی تھی تو وہ بیٹوں کی طرح ہمارا خیال رکھتی تھی، علاج کراتی تھی، چھوٹے بھائی اور دو چھوٹی بہنوں کا بھی خیال رکھتی تھی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور سے کراچی جانےوالی پی آئی اے کی پرواز8303 کراچی ایئرپورٹ پر لینڈنگ سے ایک منٹ پہلے کریش کرگئی تھی، مسافر طیارے میں 107 مسافر سوار تھے،24 نیوز کے ڈائر یکٹر پروگرامنگ انصار نقوی بھی سوار تھے،مسافر طیارہ لینڈنگ سے پہلے بے قابو ہوگیا  اور گر کر تباہ ہوگیا۔ پی کے 8303 میں 99مسافر ،8عملے کے ارکان سوارتھے، کراچی ائیر پورٹ کے قریب لینڈنگ کرتے مسافر طیارہ تین،چار گھر کے ساتھ ٹکرانے کے بعد رہائشی آبادی میں جا گراتھا۔

مزیدخبریں