جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے، کئی خوش قسمت طیارہ حادثے میں بچ گئے

23 May, 2020 | 04:01 PM

Sughra Afzal
Read more!

 (سٹی 42) لاہور سے کراچی جانیوالا پی آئی اے کا مسافر طیارہ کراچی ایئرپورٹ کے قریب گر کر تباہ ہوگیا، جس کے نتیجے  میں  24 نیوز کے سینئر ڈائریکٹر پروگرامنگ انصار نقوی سمیت  97 افراد  شہید  ہوگئے جبکہ کچھ خوش قسمت اس فضائی حادثے میں بچ گئے۔

لاہور سے کراچی جانے والی قومی ائیرلائن کی پروازپی کے 8303 لینڈنگ سے کچھ ہی دیر پہلے ہوائی اڈے سے متصل علاقے جناح ماڈل کالونی میں گر کر تباہ ہوگئی جس میں عملے کے 7 ارکان ، پنجاب بینک کے صدر ظفرمسعود،  پنجاب حکومت کے سیکرٹری خالد شیردل سمیت 98 مسافر سوار تھے۔

طیارہ گرنے سے کئی گھروں میں آگ لگ گئی جس کے بعد علاقے میں بھگدڑ مچ گئی، حادثے کے بعد رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری جائے حادثہ پر پہنچی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا، جبکہ آگ بجھانے کیلئے  شہر بھر سے فائر ٹینڈرز طلب کیے گئے۔

ذرائع کے مطابق کراچی طیارہ حادثہ میں 97 افراد شہید ہوگئے ہیں تاہم معجزانہ طور پر دو مسافر بچ گئے ہیں، بچ جانیوالوں میں صدر پنجاب بینک ظفرمسعود اور ایک مسافر محمد زبیرشامل ہے، عام شہریوں نے جان پر کھیل کر ظفر مسعود کی جان بچائی، ظفر مسعود دارالصحت ہسپتال میں زیرعلاج ہیں اور انکی حالت خطرے سے باہر ہے، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے ظفرمسعود کی عیادت کی۔

 ذرائع کے مطابق جمعہ کو طیارے حادثے میں زخمی ہونے والے مسافر محمد زبیر کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے محمد زبیر کی عیادت کی۔ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ محمد زبیر کو جلنے کے باعث جسم پر زخم آئے ہیں،ہسپتال انتظامیہ کے مطابق محمد زبیر سول ہسپتال کے برنس وارڈ میں زیر علاج ہیں۔

حادثے کاشکار ہونیوالے بدقسمت طیارے کی خوش قسمت ائیر ہوسٹس مدیحہ ارم کی زندگی بھی بچ گئی، ایئرہوسٹس مدیحہ ارم کو جہاز پرسوارہونا تھا لیکن کسی وجہ سے وہ ڈیوٹی پرنہ پہنچ پائیں اوران کی جگہ ایئرہوسٹس انعم کو ڈیوٹی دی گئی۔

حادثے کی تحقیقات کیلئے وزیراعظم کی ہدایت پر وفاقی حکومت نے ایئر کموڈور محمد عثمان غنی کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی بنا دی، جو ایک ماہ میں رپورٹ دے گی، جبکہ ابتدائی رپورٹ میں معلوم ہوا ہے کہ لینڈنگ گیئر جام ہونے کے بعد طیارے سے متعدد پرندے ٹکرائے تھے، اسی دوران طیارے کے دونوں انجن جزوی طور پر بند ہوگئے اور کچھ ہی دیر میں جہاز اپنی بلندی برقرار نہ رکھ سکا، اس موقع پر پائلٹ نے مے ڈے کی کال بھی دے دی۔

مزیدخبریں