ہائیکورٹ کے سینئیر جج  رمضان میں مہنگی چینی فروخت کرنے پربرہم

23 May, 2019 | 04:08 PM

Shazia Bashir

سٹی42: ہائیکورٹ کے سینئیر ترین جج جسٹس مامون رشید شیخ نے رمضان المبارک میں مہنگی چینی کی فروخت پراظہاربرہمی کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ سرکاری محکمے اچھی انگریزی لکھ کرعوام کوخوش کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

جسٹس مامون رشید شیخ نے جوڈیشل ایکٹوازم پینل کی درخواست پر سماعت کی، عدالتی حکم پراے ڈی سی سمیت دیگر محکموں کے نمائندے پیش ہوئے، درخواستگزار نے موقف اختیارکیا کہ رمضان بازاروں میں مہنگے داموں روزمرہ کی اشیاء فروخت ہورہی ہیں۔  حکومت یکساں قیمتوں پرفروخت کےعمل کویقینی بنائےتو9 ارب کی خطیررقم ملکی مفاد میں استعمال ہوسکتی ہے،   جسٹس مامون رشید شیخ نے استفسار کیا عدالتی حکم پرڈی سی کیوں پیش نہیں ہوئیں، لاءافسرنے بتایا کہ ڈی سی صاحبہ چینی نائب صدر کے دورے کے حوالے سے ہونے والے اجلاس میں شریک ہیں۔

جسٹس مامون رشید نے استفسار کیا کہ رمضان میں ہی کیوں قیمتوں کے تعین کے بارے میں بات ہوتی ہے، پورا سال قیمتوں کو کنٹرول کرنے کیلئے اقدامات کیوں نہیں کیے جاتے۔ سرکاری وکیل نے کہا زائد وصولی کرنیوالوں کیخلاف کارروائی کر رہے ہیں، عدالت نے کہا کہ پولٹری ریٹ کا تعین لائیوسٹاک کی بجائے پولٹری ایسوسی ایشن کیوں کرتی ہے، پولٹری کوکیوں مارکیٹ کمیٹی کے ماتحت نہیں کیا گیا۔ چینی کی قیمت میں اچانک دس روپے اضافہ کس بنیاد پر اور رمضان میں ہی کیوں کیا گیا، عدالت نے ریمارکس دئیے بادی النظر میں چینی اور آٹا مقرر کردہ قیمتوں سے زائد میں فروخت کیاجارہاہے۔

محکمہ لائیوسٹاک گوشت کی قیمتوں کو کیوں کنٹرول نہیں کر رہا، عدالت نے ڈی سی، ڈسٹرکٹ پرائس کنٹرول کمیٹی، ڈی جی فوڈاتھارٹی اور لائیوسٹاک سےرپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت تیس مئی تک ملتوی کردی۔

مزیدخبریں