کھلے دودھ کی فروخت بند، ڈبہ پیک ملے گا

23 May, 2019 | 12:17 PM

Sughra Afzal

(عمران یونس) صوبہ بھر میں کھلے دودھ کی فروخت بند کر کے پاسچرائزڈ دودھ لانے کے منصوبے کے تحت آزمائشی پراجیکٹ لاہور سے شروع کیا جائے گا، فوڈ اتھارٹی اور لائیوسٹاک نے ملک پاسچرائزیشن پالیسی کے حوالے سے مشترکہ لائحہ عمل تیار کرلیا۔

ڈی جی فوڈ اتھارٹی کیپٹن (ر) محمد عثمان نے سیکرٹری لائیو سٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ احسن وحید سے ملاقات کی جس میں پائلٹ پراجیکٹ کے تمام پہلوؤں پر غور کیا گیا اور ملک پاسچرائزیشن پالیسی پر عملدرآمد کیلئے خصوصی سروے ٹیمیں تشکیل دی گئیں، سروے میں مختلف علاقوں میں دودھ کی کھپت کے اعداد وشمار اور پاسچرائزیشن میں دلچسپی کی جانچ کی جائے گی۔

ڈی جی فوڈ اتھارٹی کیپٹن ریٹائرڈ محمد عثمان کے مطابق پاسچرائزشن پالیسی پر عمل درآمد ہی معیاری دودھ کی فراہمی کا واحد راستہ ہے، انکا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق پاسچرائزڈ دودھ کے حوالے سے لاہور کو ماڈل سٹی بنائیں گے، پہلے مرحلے میں لاہور کو ماڈل سٹی بنا کر پاسچرائزیشن قانون لاگو کیا جائے گا، ترقی یافتہ ممالک کی طرز پر کھلے دودھ کی فروخت بند کرنے سے ملاوٹ پر قابو پانے میں مدد ملے گی، پاسچرائزیشن قانون کو چھوٹے کسان کے لیے فائدہ مند بنانے کی پالیسی بھی وضح کی جارہی ہے۔

ڈی جی فوڈ اتھارٹی نے کہا کہ سستی پیکنگ اور محفوظ دودھ کی فراہمی کے حوالے سے جامع لائحہ عمل بنایا جارہا ہے، ملاوٹ اور جعل سازی کے خاتمے کے لیے سخت قانون سازی بھی کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا پاسچرائزیشن بہت سادہ اور آسان عمل ہے جس سے دودھ کو جراثیم سے پاک کرکے پیک کیا جاتا ہے، پاسچرائزیشن سے دودھ کے لیبارٹری میں ٹیسٹ کیے جاتے ہیں، پیک شدہ پاسچرائزڈ دودھ پر یونٹ کا پتہ درج ہوتا ہے جس سے ملاوٹی دودھ کا راستہ مکمل بند ہوجاتا ہے۔

سیکرٹری لائیو سٹاک نے کہا کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی اور محکمہ لائیو سٹاک نے مشترکہ منصوبہ بندی مکمل کرلی ہے، سروے آئندہ 15 روز میں مکمل کرلیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اگر ملاوٹ سے پاک، خالص دودھ پینا چاہتے ہیں تو اپنے علاقے کے سروے میں ہماری ٹیموں کی مدد کریں

مزیدخبریں