سٹی42: پاکستان کے ریٹائرڈ کیرئیرسٹ سفارتکار ، سابق سیکرٹری خارجہ اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین شہریار خان 89 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔
ان کا انتقال لاہور میں ہوا۔ ان کا جسدِ خاکی تدفین کے لئے کراچی منتقل کر دیا گیا ہے۔ مرحوم شہریار خان ہفتے کی صبح طبیعت خراب ہونے پرخالق حقیقی سے جاملے، شہریار خان کے پسماندگان میں بیوہ اور چار بچے شامل ہیں۔
شہریار خان پاکستان کے کامیاب سفارت کاروں میں شامل رہے، انہوں نے 1957 میں پاکستان فارن سروس میں شمولیت اختیار کی اور انگلینڈ، اردن اور فرانس میں پیشہ ور سفارت کار کی حیثیت سے فرائض سرانجام دیے۔1990 میں وہ پاکستان کے سیکرٹری خارجہ بھی تعینات ہوئے اور 1994 میں اپنی ریٹائرمنٹ تک برقرار رہے تھے۔سبکدوش چیئرمین شہریار خان اگست 1999 میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ منسلک ہوئے، اور وہ ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے صدر بھی رہے۔شہریار خان کے ہی دور میں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کا شاندار انعقاد کیا گیا تھا، جو بطور چیئرمین ان کے کریئر کی سب سے بڑی کامیابی تھی، جبکہ ان ہی کے دور میں پاکستان نے انگلینڈ میں ہونے والی چیمپیئنز ٹرافی 2017 کا ٹائٹل بھی اپنے نام کیا تھا۔دسمبر 20۱13 میں پہلی بار انہوں نے چیئرمین پی سی بی کا عہدہ سنبھالا. بعد ازاں اگست 2014 میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے بورڈ آف گورنرز نے شہریار خان کو دوسری بار بورڈ کا چیئرمین منتخب کیا۔4اگست 2017 کو پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے سربراہ شہر یار خان اپنی مدت ملازمت کے 3 سال پورے کرنے کے بعد چیئرمین کے عہدے سے سبکدوش ہوگئے تھے۔
شہریار خان کا جسد خاکی لاہور سےکراچی پہنچ گیا
شہریار خان کے اہل خانہ کراچی میں ان کی تدفین کرنا چاہتے ہیں۔ ان کی میت پی آئی اے کی فلائٹ پی کے 305 سے ہفتہ کی شام کراچی پہنچی ۔ شہریار خان آج صبح لاھور میں انتقال کر گئے تھے ۔
شہریار خان کا جنازہ
شہریار خان کی نماز جنازہ کل اتوار کی شام عصر بھوپال ہاؤس ملیر میں ادا کی جائے گی ۔ ان کی تدفین بھوپال ہاؤس میں انکی والدہ کے پہلو میں کی جائے گی۔