ویب ڈیسک: وزیراعظم عمران خان نے ایک بار استعفا دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کا بھرپور مقابلہ کریں گے۔ ہمارے سرپرائزنگ ووٹ عدم اعتماد والے دن یا ایک روز پہلے سامنے آئیں گے۔
وزیراعظم عمران خان سے سینئر صحافیوں نے ملاقات کی ۔ عمران خان نے استعفے کے معاملے پر دو ٹوک موقف اپناتے ہوئے کہا ہے کہ کسی کو غلط فہمی ہوسکتی ہے کہ گھر بیٹھ جاؤں گا۔ کسی صورت استعفا نہیں دوں گا۔ کیا چوروں کے دباؤ پر استعفا دے دوں۔کیا لڑائی سے پہلے ہاتھ کھڑے کردوں۔ابھی تو لڑائی شروع ہوئی ہے۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ نیوٹرل والی بات کا غلط مطلب لیا گیا۔نیوٹرل والی بات اچھائی کا حکم دینے اور برائی سے روکنے کے تناظر میں کی۔
اداروں کیخلاف پروپیگنڈے سے متعلق سوال پر عمران خان نے کہا فوج کو غلط تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ مضبوط فوج ملک کی ضرورت ہے۔فوج نہ ہوتی تو ملک کے تین ٹکڑے ہوجاتے۔ سیاست کیلئے فوج کو بدنام نہ کیا جائے۔
وزیراعظم نے انکشاف کیا کہ چودھری نثار سے 40 سال پرانا تعلق ہے۔ ان سے چند روز قبل ملاقات ہوچکی ہے۔فضل الرحمان سیاست کے 12 ویں کھلاڑی ہیں۔کچھ عرصے کے بعد فضل الرحمان 12ویں کھلاڑی بھی نہیں رہیں گے۔لوگ کہتے ہیں عمران خان جتنا بھی برا ہو لیکن اپوزیشن سے اچھا ہے۔زرداری الٹا بھی لٹک جائے تو بھی کوئی اس کے ساتھ نہیں جائے گا۔ 27 مارچ کو تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہوگا۔ عدم اعتماد کا میچ ہم جیتیں گے۔