(جنید ریاض) صوبائی وزیرتعلیم کے دعوے دھرے رہ گئے، ایک سال گزر جانے کے باوجود انصاف آن لائن اکیڈمی کا قیام عمل میں نہ لایا جا سکا۔
صوبائی وزیر تعلیم مراد راس کی متعدد ڈیڈلائنز کے باوجود طلبا کیلئے انصاف آن لائن اکیڈمی کا قیام عمل میں نہ لایا جا سکا۔ نئے تعلیمی سال پر بھی بچوں کو انصاف اکیڈمی میسر نہیں ہوگی۔ ایک سال گزرنے کے باوجود آن لائن اکیڈمی قائم نہیں ہوسکی۔
ذرائع کے مطابق انصاف اکیڈمی میں طلبا کیلئے اساتذہ کے ریکارڈ کیے گئے لیکچرز آن لائن میسر ہونا تھے۔ انصاف اکیڈمی میں طلبا کو ٹیسٹ کی سہولت بھی فراہم کی جانا تھی، انصاف اکیڈمی کے قیام کا مقصد پرائیویٹ اکیڈمیز سے غیر تجربہ کار اساتذہ کی چھٹی کرانا تھا۔
واضح رہے کہ ایک سال قبل صوبائی وزیرتعلیم مراد راس نے انصاف اکیڈمی بنانے کا اعلان کیا تھا۔
دوسری جانب پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ یکساں قومی نصاب کے تحت تاحال سرکاری سکولوں کیلئے نیا نصاب شائع نہیں کرسکا، نئے تعلیمی سال کیلئے نصاب شائع نہ ہونے کے باعث طلبا کو گرمی کی تعطیلات سے قبل کتابیں نہیں مل سکیں گی، لاہور میں زیر تعلیم 6 لاکھ سے زائد بچوں کیلئے 30 لاکھ سے زائد کتابیں درکار ہیں۔
اساتذہ کا کہنا ہے کہ دو ماہ کےقلیل عرصے میں اتنے بڑے پیمانے پر کتابوں کی اشاعت ٹیکسٹ بک بورڈ کیلئےممکن نہیں ہوگا، کتابیں کی اشاعت نہ ہونے کی وجہ سے لاکھوں طلبا کو گرمیوں کی چھٹیوں کا ہوم ورک نہیں مل سکے گا۔