شاہین عتیق، جمال الدین جمالی: ایڈیشنل سیشن جج جمشید مبارک کی عدالت میں انوکھاکیس، ملزم نے پانچ سالہ بچی کو پال پوس کربڑا کیا، جوان ہوئی تو زیادتی کرتا رہا۔ ملزم کےگھناؤنے فعل سے لڑکی حاملہ ہوگئی۔ ہربنس پورہ پولیس نےملزم عابد کاچالان پیش کردیا، عدالت نے کیس پر مزید سماعت 3 جولائی تک ملتوی کردی۔
تفصیلات کے مطابق بچی کو پال کرجوان ہونے پر اس سے زیادتی کرنے اور اسے حاملہ کرنے کے کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج جمشید مبارک کی عدالت میں ہوئی۔ عدالت میں ملزم عابد حسین کو جیل سے لا کر پیش کیا گیا۔ عدالت نے کیس کے تفتیشی افسر کو طلب کیا تھا لیکن وہ پیش نہ ہوا، جس پر عدالت نے اس کو آئندہ تاریخ کیلئے دوبارہ پابند کردیا۔
عدالت میں آٹھ گواہوں کے بیانات قلمبند کیے جا چکےہیں، ملزم کی طرف سے فیصل باجوہ ایڈووکیٹ پیروی کر رہے ہیں۔ ملزم عابد حسین پرالزام ہے کہ اس نے سونیا کو پانچ سال کی عمر سے اپنے پاس رکھا، جوان ہونے پر اس سے زیادتی کرتا رہا اور اس سے ایک بچی بھی پیدا ہوئی۔ بچی اور عابد حسین کا ڈی این اے بھی میچ کر چکا ہے۔ ملزم کیخلاف تھانہ ہربنس پورہ پولیس نے مقدمہ درج کرکے چالان پیش کررکھا ہے۔
ادھر سیشن کورٹ میں صنفی تشدد کی خصوصی عدالت کے ایڈیشنل سیشن جج جمشید مبارک نے 14 سالہ بچی کے اغوا اور زیادتی کیس کا فیصلہ سنا دیا ہے۔ عدالت نے جرم ثابت ہونے پر مجرم کو مجموعی طور پر 23 سال قید اور 6 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنا ئی ہے۔ فیصلے سے پہلے ملزم کو کمرہ عدالت کے باہر سے حراست میں لے لیا گیا، ملزم فدا حسین ضمانت پر تھا۔ ملزم کے خلاف تھانہ نولکھا میں اغوا،زیادتی اور زبان کاٹنے سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج ہوا۔
پراسیکیوٹر تبسم صوفی نے ملزم فدا حسین کے خلاف 11 گواہان کے بیان قلمبند کرائے، عدالت نے زیادتی کی دفعہ کے تحت 16 سال قید اور تین لاکھ جرمانہ، اغوا کی دفعہ کے تحت پانچ سال قید اور ایک لاکھ جرمانہ، زبان کاٹنے پر دو سال قید اور ایک لاکھ جرمانہ جبکہ لڑائی جھگڑا کرنے اور جسم پر تشدد کرنے کی دفعہ کے تحت ایک لاکھ روپے جرمانہ کی سزا دی گئی ہے۔ زیادتی سے متعلق ملزم کا ڈی این اے میچ ہو گیا تھا جبکہ دیگر سنگین جرائم بھی ریکارڈ سے ثابت ہوئے۔