(عثمان الیاس)لاہور ہائیکورٹ جوہر ٹاؤن دھماکے کے بعد لاہور ہائیکورٹ کی سیکیورٹی سخت کردی گئی،ہائیکورٹ کے مرکزی اور عقبی گیٹس پر پولیس اہلکاروں کی اضافی نفری تعینات کردی گئی۔
تفصیلات کےمطابق جوہر ٹاؤن دھماکے کے بعد لاہور ہائیکورٹ کی سیکیورٹی سخت کردی گئی،ہائیکورٹ کے مرکزی اور عقبی گیٹس پر پولیس اہلکاروں کی اضافی نفری تعینات کردی گئی جبکہ سیکیورٹی الرٹ جاری کرتے ہوئے سائلین کی مکمل چیکینگ بعد اندر آنے کی اجازت دی گئی۔
دوسری جانب آج ہونے والے افسوسناک سانحہ میں رکشہ ڈرائیور اور اس کے کمسن بیٹے سمیت تین افراد جاں بحق ہو گئے،جناح ہسپتال میں 21 زخمیوں کو لایا گیا، 5 کو طبی امداد کے بعد فارغ کر دیا گیا، 7 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے،جوہر ٹاون میں دھماکے کی اطلاع پر امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچیں، جائے وقوعہ سے 24 افراد کو ہسپتال منتقل کیا گیا۔
ایک خاندان کے پانچ افراد دھماکے کی زد میں آئے، 30 سالہ رکشہ ڈرائیور عبدالخالق اور اس کا 6 سالہ بیٹا عبدالحق زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئےجبکہ اس کی بیوی اور دو بچے زیر علاج ہیں، دھماکے میں انتقال کرنے والے6 سالہ عبدالخالق کے بھائی کا کہناتھا کہ ہم نے بچے کو بچانے کی کوشش کی لیکن کامیاب نہ ہو سکے۔
بعدازاں صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد، کمشنر لاہور، ڈی سی لاہور اور آئی جی پنجاب نے جناح ہسپتال میں زخمیوں کی عیادت کی،جناح ہسپتال میں اس وقت 16 زخمی زیر علاج ہیں، ہسپتال انتظامیہ کے مطابق انہیں بہترین طبی سہولتیں دی جا رہی ہیں۔