(شاہد ندیم سپرا) لیسکو کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ہفتے میں تین سے چار اجلاس معمول بن گئے، اجلاسوں کی وجہ سے لیسکو کو اعزازیہ کی مد میں لاکھوں روپے کی ادائیگی کرنا پڑ رہی ہے۔
لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی ہر ممبر کو ایک اجلاس کیلئے 35 ہزار روپے فی کس کے حساب سے ادائیگی کرتی ہے، جس کے مطابق ممبران کی جانب سے مختلف کمیٹیوں کے اجلاس بلا کر لیسکو سے اعزازیہ وصول کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں ایجنڈا پر اعتراضات لگا کر دوبارہ اجلاس بلانے کی نئی روایت شروع ہو گئی ہے اور ایک ہی ایجنڈے پر متعدد اجلاس ہونے سے کمپنی پر اضافی بوجھ پڑنے لگا ہے، بورڈ آف ڈائریکٹرز کے بعض ممبران ویڈیو لنک سے اجلاسوں میں شریک ہو کر اعزازیہ وصول کرنے میں مصروف ہیں۔
وفاقی حکومت نے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل نو کی تھی جس میں سید ظہور حسن کو چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹرز مقرر کیا گیا، دیگر ممبران میں عبدالسمیع، صائمہ خٹک، احسن علی چغتائی، سعدیہ خرم، سید حسنین حیدر، محفوظ احمد بھٹی، عاصم شوکت اور بلال افضل کا نام شامل ہے۔
علاوہ ازیں لیسکو کی نجکاری کا عمل شروع کر دیا گیا، کمپنی کے ساؤتھ سرکل میں صارفین کے بلوں کی تقسیم کو آؤٹ سورس کرنے کی منظوری دیدی گئی،مراسلے کے مطابق ساؤتھ سرکل کی تمام ڈویژنز میں بل ڈسٹری بیوشن بطور پائلٹ پراجیکٹ آؤٹ سورس کیا جائے گا، جس میں ڈیفنس، ڈیفنس ایسٹ، کوٹ لکھپت اور گلبرگ ڈویژن شامل ہے، کسٹمر سروسز ڈائریکٹوریٹ نے ٹینڈر کرنے کی اجازت دیدی، ٹینڈر میں کامیاب ہونیوالی پرائیویٹ کمپنیوں کو ٹھیکہ دے دیا جائے گا۔