(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی کابینہ نے خزانہ بھر نے کیلئے موٹرویزاورہوائی اڈے گروی رکھنے کی منظوری دیدی، ملکی اثاثوں کے عوض 1800 ارب روپے کے اجارہ سکوک بانڈز جاری ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم ہاؤس میں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں 17 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا، اجلاس سے خطاب میں حکام کی جانب سے وزیراعظم کو اشیائے خور و نوش کی قیمتوں پر بریفنگ بھی دی گئی۔
اجلاس میں وفاقی کابینہ نے پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائن کوآپریشن لمیٹڈ بورڈ کے چیئرمین کی تعیناتی ، نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی تعیناتی، سکھر الیکٹرک پاور کمپنی کے سی ای او کی تعیناتی، دیار بھاشا ڈیم کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تعیناتی، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے سی ای او کی تعیناتی کی منظوری دے دی۔
وفاقی کابینہ اجلاس میں سپریم کورٹ اسٹاف کیلئے اسلام آباد میں ہاؤسنگ سوسائٹی، پبلک پراپرٹی کیلئے اینکروچمنٹ بل 2021 ، لکسمبرگ کے ساتھ دوہری شہریت کے معاہدے اور حکومتی اثاثوں کے عوض ڈومیسٹک، انٹرنیشنل اجارہ سکوک بانڈز جاری کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔ وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کی فیصلوں کی بھی توثیق کردی۔
ذرائع کے مطابق جن شاہراؤں کو گروی رکھنے کی منظوری دی گئی ہے ان میں اسلام آباد ایکسپریس وے، اسلام آباد پشاور موٹروے ، پنڈی بھٹیاں لاہور سیکشن شامل ہیں، جب کہ ہوائی اڈوں میں لاہور اور ملتان انٹرنیشنل ائیرپورٹ شامل ہیں۔
وزیر اطلاعات فواد چودھری نے وفاقی کابینہ اجلاس سے متعلق میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ اجلاس میں 10 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری بھی دی گئی،کابینہ اجلاس میں اسلام آباد کے ماسٹر پلان کا جائزہ لینے کے لیے سمری وزرات داخلہ نے واپس لے لی, وفاق کی پراپرٹی کی قابض افراد کے لیے ٹربیونل بنا رہے ہیں جو 30 دن میں فیصلہ کرےگا ۔