( سعدیہ خان ) کورونا بحران کے دوران کرونا وائرس سے جنگ لڑتے افراد نے بہت سی مشکلات برداشت کی ہیں، ذخیرہ اندوزی اور منافع خوری کے باعث اب کرونا مریض کے لیے آکسیجن سلنڈر کی فراہمی نامکمن ہوتی جارہی ہے مگر ایسے حالات میں بھی کچھ ایسے لوگ ہیں جو انسانیت کی خدمت کا جذبہ رکھتے ہوئے جو لوگوں کو سستی اشیا فراہم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
کورونا بحران کے دوران ذخیرہ اندوزی نے انسانیت کے منہ پر طمانچہ دے مارا ہے، ہسپتالوں میں جگہ کم ہوئی توعلاج معالجہ کا سامان بھی آسمان کو چھونے لگا، اب ہسپتالوں سمیت پرائیویٹ سیکٹرز میں آکسیجن سلنڈر کی کمی اور قیمتوں میں اضافہ نے کورونا سے جنگ لڑتے افراد کو دوہری اذیت میں مبتلا کر ڈالا ہے۔ ان مشکل حالات میں انسانیت کی خدمت کا بیڑا اٹھاتے ہوئے لاہور کے رہائشی شاہد نوید نے آکسیجن سلنڈر مفت فراہم کرنا شروع کردیے ہیں۔
شاہد نوید کا کہنا ہے کہ 12 ہزار کی قمیت کا سلنڈر 33 ہزار تک پہنچ چکا جبکہ دیگر لوازمات بھی مہنگے ہو چکے ہیں، ایسے میں اپنے لوگوں کی مدد کرکے انکو اس مشکل وقت سے نکالنے کی کوشش کی ہے،۔ بلا تفریق کوئی بھی ضرورت مند آکسیجن سلنڈر حاصل کر سکتا ہے اور استعمال کے بعد واپس کیے جا سکتے ہیں۔
شہریوں کی جانب سے شاہد نوید کے اس اقدامات کو خوب سراہا جا رہا ہے۔ انسانیت کی خدمت کا جذبہ رکھنے والے شاہد نوید آکسیجن سلنڈر کے ساتھ ساتھ راشن اور دیگر ضروریات کی اشیا فراہم بھی کر رہا ہے۔
دوسری جانب محکمہ داخلہ نے آکسیجن سلنڈر اور متعلقہ اشیا کی ذخیرہ اندوزی پر 2 ماہ کی پابندی لگا دی ہے۔سلنڈر مافیا کے سٹاک ہولڈرز نے آکسیجن سلنڈر کی قیمتیں 3گنا مہنگا کرکے کورونا سمیت دیگر بیماریوں میں مبتلا مریضوں کے لیے جینا مشکل اور موت کو آسان بنادیاہے۔ جیکل مصنوعات کے ڈسٹری بیوٹرز نے بتایا کہ 2 ماہ قبل 60 سی ایف ٹی کا حامل فی سلنڈر کی قیمت 4500روپے تھی جو اب بڑھ کر سے 20000روپے تا 21000روپے کی سطح تک پہنچ گئی ہے ۔