مال روڈ (عرفان ملک) متوسط طبقے کی سواری ٹریفک پولیس کے نشانے پر آگئی، کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر سب سے زیادہ موٹر سائیکل سواروں کو چالان کا سامنا کرنا پڑا، پبلک ٹرانسپورٹ پر سب سے زیادہ ایس او پیز کی خلاف ورزیاں سامنے آئیں لیکن چالان سب سے کم ہوئے۔
ٹریفک پولیس کو کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر چالان کا اختیار دیا گیا تو ٹریفک پولیس نے اپنی کارکردگی دکھانے کے لیے متوسط طبقے کی سواری کو نشانہ بنانا شروع کر دیا۔
ٹریفک پولیس کے اپنے اعدادوشمار کے مطابق پولیس نے کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر ستر ہزار سے زائد موٹر سائیکل سواروں کے چالان کیے، پبلک ٹرانسپورٹ پر سب سے زیادہ ایس اوپیز کی خلاف ورزیاں رپورٹ ہوئیں جس کی رپورٹ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو بھی بھجوائی گئی لیکن چالان سب سے کم ہوئے۔
ٹر یفک پولیس نے نوے دنوں میں صرف آٹھ ہزار پبلک ٹرانسپورٹ کے چالان کیے اسی طرح گاڑیوں پر کورونا ایس اوپیز کی خلاف ورزیاں کرنے والے چودہ ہزار چالان کیے گئے۔
ذرائع کے مطابق نئے مالی سال میں ٹریفک پولیس کیلئے چالان کرنے کا ہدف کم کر دیا گیا، رواں مالی سال میں ٹریفک پولیس کو چالان کرنے کی مد میں چار ارب بیس کروڑ روپے کا ہدف دیا گیا تھا جس کو ٹریفک پولیس پورا نہ کر سکی اور لاہور سمیت پنجاب بھر میں ٹریفک پولیس کی جانب سے دو ارب پچاس کروڑ روپے کے چالان کیے گئے۔
حکومت نے نئے مالی سال میں ٹریفک پولیس کو 3 ارب 60 کروڑ کے چالان کرنے کا ہدف دیا ہے, ٹریفک پولیس اب قوانین کی خلاف ورزی پر چالان تو کرے گی تاہم اب کارکردگی دکھانے کے لیے کیے جانے والے چالان کم ہوں گے۔
واضح رہے کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد لاہور سمیت پنجاب بھر میں کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے، پنجاب میں کورونا وائرس کے باعث اب تک1435 افراد زندگی کی بازی ہار گئے اور 66943 افراد کورونا وائرس کی لپیٹ میں ہیں، پنجاب حکومت کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے مختلف اقدامات کررہی ہے۔
گزشتہ روز وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے حکم پر کورونا کے پھیلاؤ میں تیزی اور سنگینی آنے کے باعث ماسک پہننے کو لازمی قرار دیدیا گیا ہے اور اس میں ماسک پہننے کو لازمی قرار دینے کے حکم پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کیلئے انتہائی سخت اقدام اٹھانے کا فیصلہ کر لیا گیا جس میں گھر سے نکلتے ہی ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے اور اس میں شہریوں کی جانب سے کسی قسم کی کوتاہی یا غفلت پر کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔