گونگی خاتون اچانک بول پڑی،زبانیں سن کر سب حیران

23 Jun, 2020 | 11:31 AM

Azhar Thiraj

 سٹی 42:دو خواتین  اکٹھی بیٹھی ہوں اور وہ خاموش ہوں تو اس پر یقین نہیں کیا جاسکتا، 31 سالہ خاتون اچانک قوت گویائی سے محروم ہوگئی، کچھ ماہ بعد ٹھیک ہوئی تو 5 مختلف زبانوں کے لہجوں میں باتیں کرنے لگیں، خاتون کے موڈ کے مطابق اس کے لہجے بھی تبدیل ہوتے رہتے ہیں۔

بورن مائوتھ چلڈرن ہوم کی منیجر 31 سالہ ایملی ایگن ایسیکس کے لہجے میں بات کرتی ہیں۔ کچھ عرصہ پہلے وہ اچانک بولنے کی صلاحیت سے محروم ہوگئیں تاہم اب ان کی قوت گویائی ایک منفرد انداز میں واپس آگئی ہے۔

کئی مہینے کی خاموشی کے بعد ایملی اب پولش لہجے میں بات کرتی ہیں، بعض اوقات وہ بروکن انگلش لہجے میں بولتی ہیں جبکہ کبھی کبھار ان کا لہجہ فرینچ یا اٹالین بھی ہوجاتا ہے۔ ایملی جب انتہائی پریشان ہوتی ہے تو روسی لہجے میں بات کرتی ہے ، جب بہت زیادہ تھکی ہو تو اس کی بولنے کی صلاحیت ہی ختم ہوجاتی ہے۔
 

ڈاکٹرز کئی مہینے تک ایملی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ اس کے دماغ کو نقصان پہنچا ہے۔ ڈاکٹرز یہ نہیں بتاسکے کہ دماغ کو چوٹ لگی کیسے ہے، البتہ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اسے فارن ایکسنٹ سنڈروم لاحق ہوگیا ہے۔اس خاتون کا تعلق برطانیہ سے ہے۔

یاد رہے فارن ایکسنٹ سنڈروم سے متاثرہ امریکی خاتون دانتوں کے ایک آپریشن کے بعد جاگیں تو برطانوی لہجے میں بات کرنے لگیں، یہ ایک انتہائی انوکھا فارن ایکسنٹ سنڈروم ہے جس کے گزشتہ سو سالوں میں سو کیسز سامنے آئے ہیں۔اس نیورولوجیکل سنڈروم میں انسان کا لہجہ بغیر کسی وجہ کے اچانک تبدیل ہوجاتا ہے۔ ’لزا الامیہ‘ کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی ہوا، وہ جو کبھی امریکا سے باہر نہیں گئیں تھیں، آپریشن کے بعد ہوش آیا تو برطانوی لہجے میں بولنے لگی۔


ڈاکٹرز کہتے ہیں کہ عام طور پر یہ سنڈروم سر پہ کسی چوٹ کے بعد سامنے آتا ہے اور برین ڈیمج یا نیورولوجیکل اپ سیٹ کے طور پر ٹریٹ کیا جاتا ہے۔ لزا کے تمام ٹیسٹ کلیئر آئے اور نیورولوجیکل فنکشنز میں کسی قسم کی گڑ بڑ دیکھنے میں نہیں آئی،فارن ایکسنٹ سنڈروم وقت کے ساتھ کم بھی ہوسکتا ہے اور مستقل بھی اور اب تک اس کا کوئی علاج بھی نہیں ہے۔ لزا کے شوہر کا کہنا ہے کہ بیوی کا لہجہ بدلنے پر وہ کئی دن روتے رہے ۔

مزیدخبریں