پلازمہ اور ایکٹمرا کورونا کا علاج نہیں، کورونا ایکسپرٹ ایڈوائزری گروپ

23 Jun, 2020 | 01:39 PM

Shazia Bashir

جیل روڈ (بسام سلطان) سیکریٹری پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کیپٹن( ر) عثمان اور کورونا ایکسپرٹ ایڈوائزری گروپ سے پروفیسر محمود شوکت  نے کہا ہے کہ بین الاقوامی تمام ریسرچز کا روزانہ جائزہ لیا جارہا ہے۔

ڈی جی ہیلتھ آفس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب تک دوا نہیں آتی ہمارے علاج کے تجربات بدلتے رہیں گے۔ ایکٹمرا کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ لوگ سمجھ رہے کہ یہ کورونا کا علاج ہے۔دنیا میں ایکٹمرا کے تجربات چل رہے ہیں۔ ایکٹمرا صرف ایک تجرباتی ڈرگ ہے۔ ایکٹمرا وائرس کو مارنے کی نہیں، جسم میں سوزش کم کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے، یہ انجکشن مخصوص مریضوں پر استعمال کیا جاتا ہے، پنجاب حکومت کے پاس ایک ہزار ایکٹمرا انجکشن موجود ہیں، یہ دوا صرف ہسپتال اور آئی سی یو میں استعمال پوسکتی ہے۔

 

ایکسپرٹ ایڈوائزری گروپ کا پلازمہ تھراپی کے حوالے سے کہنا تھا کہ اس کے اچھے برے دونوں طرح کے اثرات ہو سکتے ہیں۔ پلازمہ تھراپی بھی بطور تجربہ کی جا رہی ہے۔ سیکریٹری ہیلتھ کیپٹن( ر) عثمان نے کہا کہ کورونا کا اب تک علاج دریافت نہیں ہوا یہ تمام سپورٹیو میڈیسن یا کلینیکل ٹرائل کے طور پر مریضوں پر استعمال کئے جا رہے ہیں۔

دوسری جانب یو ایچ ایس اور مرسیا یونیورسٹی سپین کے اشتراک سے کورونا کے علاج میں گنٹھیا کی دوا کو لچیسین کو استعمال کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے، وائس چانسلر یو ایچ ایس پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم کی سربراہی میں ویڈیو لنک اجلاس ہوا، جس میں سپینش یونیورسٹی کے پروفیسر ڈومینگو فیگل اور برطانوی ماہر طب ڈاکٹر امجد خان شریک ہوئے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گنٹھیا میں استعمال ہونے والی دوا کو لچیسین کا کورونا کے مریضوں پر ٹرائل کیا جائے گا، پروفیسر جاوید اکرم نے کہا کہ کولچیسین پھیپھڑوں میں سوزش کو روکتی ہے اور یہ دوا کورونا کے مریضوں میں بہت موثر ہوسکتی ہے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ دوا کولچیسین کا ٹرائل درمیانے درجے کے بیمار مریضوں پر کیا جائے گا۔

 

 

مزیدخبریں