سٹی42 : سافٹ ویئر انجینئر بننے کا خواب آنکھوں میں لیے دل کے عارضے میں مبتلا ایمان توفیق کی زندگی بھارتی ویزے کی ڈور میں اٹک گئی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان میں ہارٹ ٹرانسپلانٹ ( دل کی پیوندکاری )کے لئے نظام ابھی تک موجود نہیں، ہزاروں افراد ٹرنسپلانٹ کے حوالے سے مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں اور کسی مسیحے کے انتظار میں بیٹھے ہیں۔
ایسی ہی ایک ہونہار طالبہ ایمان فاطمہ دل کے مرض میں مبتلا کسی مسیحا کی منتظر ہیں،والدین نے تمام جمع پونجی علاج پر خرچ کر دی جبکہ حکومت سے بیرون ملک علاج کیلئے امداد کی اپیل بھی کی ہے۔ایمان فاطمہ کے والد بیٹی کے ہارٹ ٹرانسپلانٹ کیلئے بھارتی ویزہ کے حصول کیلئے گزشتہ کئی برس سے ہر در پر دستک دے چکے۔
مارننگ ود فضا میں شرکت کے دوران ایمان توفیق اور ان کے والد محمد توفیق نے بتایا کہ ان کی بیٹی کا دل صرف 30 فیصد کام کر رہا ہے ، پاکستان کے کسی بھی ہسپتال میں ہارٹ ٹرانسپلانٹ کی سہولت میسر نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی شہر چنائے میں ڈاکٹرز نے ہارٹ ٹرانسپلانٹ کے کامیاب آپریشن کئے ہیں،میں نے متعدد مرتبہ بھارتی ویزے کیلئے درخواست دی، جسے بھارتی قونصلیٹ نے مسترد کر دیا۔
انہوں نے بتایا کہ وہ وزیراعظم پاکستان سمیت ہر متعلقہ فورم پر درخواست دے چکے ہیں، لیکن جواب نہیں دیا گیا۔
ایمان فاطمہ کی والدہ نے بھی حکومت سے اپیل کی کہ انکی بیٹی کی زندگی بچانے کیلئے وزارت خارجہ اور پاکستانی حکومت انکی مدد کرے۔
سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والی ہونہار طالبہ ایمان فاطمہ شاندار تعلیمی کیرئیر کی حامل ہے اس نے میٹرک اور انٹر میں 97 فیصد نمبر حاصل کرنے کے بعد یونیورسٹی میں بھی اعلیٰ کار کردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
ایمان فاطمہ نے کہا کہ وہ خود کو پڑھائی میں مصروف رکھتی ہیں اور بیماری کا مقابلہ کر رہی ہیں، انہیں اُمید ہے کہ انکے ہارٹ ٹرانسپلانٹ کیلئے کی جانے والی کوششیں اور دعائیں ضرور رنگ لائیں گی۔