ویب ڈیسک: پانی اور بجلی نہ ہونے اور جھگیوں کا کرایہ ہزاروں میں ہونے کے باوجود خانہ بدوشوں کی زندگی کتنی آسان ہے ، ہوشربا حقائق جانیے۔
ایک زندگی ہم جیتے ہیں اور ایک زندگی یہ بھی ہے یعنی خانہ بدوش جھگیوں میں رہنے والوں کی زندگی۔24 نیوز کے اینکر مناظر علی نے جھگیوں میں رہنے والے کے شب وروز جاننے کیلئے کچھ وقت ان کے ساتھ گزارا۔دوران گفتگو انکشاف ہوا کہ ان خانہ بدوشوں کی زندگی پوش علاقوں میں رہنے والوں سے کتنی مشکل ہے۔
اس زندگی کے کیا مسائل ہیں اور کیا مشکلات ہیں، اس حوالے سےٹھوکر نیاز بیگ موٹروے کے ساتھ ہی راستے کے سامنے گزشتہ دہائیوں سے قائم جھگیوں میں رہائش پذیر خانہ بدوشوں کی پانی اور بجلی نہ ہونے کے باوجود زندگی کے شب و روز کیسے گزر رہے ہیں جھگی میں موجود ایک خاتون کا کہنا تھا کہ پانی اور بجلی کی مہرومی کے بائث زندگی کا گزر بسر بہت مشکل سے گزر رہا ہے۔ اُنہوں نے بتایا کہ ایک صاحب نے یہاں پانی کا نل لگوا کر دیا ہے جس سے تھورا سا صاف پانی اب مہیا ہو رہا ہے لیکن پینے کیلئے صاف پانی پھر بھی باہر سے لانا پرتا ہے ۔
اُن کا کہنا تھا کہ زندگی کا نظام بہت مشکل سے چل رہا ہے نا بجلی مہیا ہے یہاں نہ ہی کوئی صاف جگہ ہے، اپنی زندگی کا گزر بسر بہت مشکل سے چلا رہے ہیں۔ اس معاملے میں حکومت کے بہت سے لوگوں سے بات کرچکے ہیں لیکن کوئی بھی ہماری بات نہیں سنتا ہے۔ یہاں نہانے کا نظام بھی درہم برہم ہے، گندگی کے بائث مکھیوں کی انتہا ہے جبکہ رفع حاجت کیلئے بھی یہاں نظام ٹھیک نہیں ہے مگر پھر بھی یہاں زندگی بسر کرنا ہم لوگوں کیلئے مجبوری ہے۔
ایک اندازے کے مطابق 300 کے قریب جھگیاں اس جگہ پر موجود ہیں۔ تفصیلات کے مطابق یہ ایک شخص کی جگہ ہے جو ہر مہینے ان لوگوں سے 1500 سے 3 ہزار کرایہ لیتا ہے جوکہ 600،000 کے قریب بن جاتا ہے۔ یہاں کے لوگ بہت مشکلات کا سامنا کرتے ہیں جب کھبی ان پاس کرائے کی رقم نہ ہو تو مالک ان پر پیسو ں کیلئے زور ڈالتا ہے جس سے یہ لوگ دوسروں سے مانگ کر کرایہ پورا کر کے دیتے ہیں۔
مزید جانیئے اس ویڈیو میں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔