اقصیٰ سجاد: شہباز چوک غوثیہ کالونی باگڑیاں کی متعدد گلیوں کی خستہ حالی سےمکین پریشان ہیں ۔گلیوں کی خستہ حالی کے باعث آئے دن حادثات معمول بن گئے،شکایات کے باوجود کوئی کاروائی نہیں کی گئی۔
غوثیہ کالونی باگڑیاں کے مکینوں نے بتایا کہ یہاں گلیاں کبھی تعمیر کی ہی نہیں گئیں۔ یہاں سیوریج ہے نہ گلیاں، نہ سڑک ہے، نہ پینے کا صاف پانی نہ ڈسپنسری ہے۔ بچوں کے لئے اچھے سکول نہیں، بڑوں کے لئے روزگار نہیں۔
ان گلیوں میں بارش ہو تو کیچڑ بھر جاتا ہے، بارش نہ ہو تو دھول اڑتی ہے۔ ہمیں صرف کھانے پینے اور کام کرنے والے جانور سمجھ لیا گیا ہے۔ کھانے پینے کے سوا بھی ہماری ضروریات ہیں، یہ ضروریات دوسرے علاقوں کے شہریوں کی پوری کی جاتی ہیں تو ہماری کیوں نہیں۔
گلیوں کی ٹوٹ پھوٹ سےعلاقہ مکینوں کے مسائل میں اضافہ ہونے لگا۔شہریوں کا کہنا ہے کہ رات ہوتے ہی ان گلیوں میں اندھیرے کا راج ہوتا ہے۔ اندھیرے میں بچے بڑے سبھی حادثات کا شکار ہو تے ہیں۔
لیکن حکومت کو ہماری کوئی پرواہ نہیں ۔ بارشوں کے باعث گلیاں پانی سے بھر جاتی ہیں ، ہفتوں سیوریج کا نظام خراب رہنے سے مچھروں کی افزائش میں اضافہ ہو رہا ہے۔مریضوں اور بوڑھوں کا گلیوں میں نکلنا محال ہو چکا ہے۔
مسائل کی وجہ سے دکانداروں کا کاروبار بھی متاثر ہورہاہے۔سیاست دان ووٹ لینے تو آجاتےہیں لیکن مسائل حل نہیں کرتے۔مکینوں نے انتظامیہ سے گلیوں کی مرمت کروانے کی اپیل کی ہے۔