ویب ڈیسک آدھے پروفیسر استحصال کرتے ہیں، بہاولپور اسلامیہ یونیورسٹی کے چیف آفیسر کا دل ہلا دینے والا بیان سامنے آگیا۔ گزشتہ دنوں بہاولپور اسلامیہ یونیورسٹی سے رات کے وقت گھر جاتے ہوئے ایک طالبہ کے ساتھ گرفتار ہونے والے چیف سکیورٹی آفیسر نے پولیس حراست میں بیان دیا ہے کہ اسلامیہ یونیورسٹی کے ہر ڈیپارٹمنٹ کے متعدد استاتزہ کرپشن اور جنسی استحصال میں شامل ہیں۔
چیف سکیورٹی آفیسر نے مختلف پروفیسر ڈاکٹرز کے نام ظاہر کردئیے ہیں۔ اس کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر رانجھا،ڈاکٹر ابوبکر، ڈاکٹر سلیم، ڈاکٹر ایم طاہر ،ڈاکٹر عمران طالبات کےجنسی استحصال میں ملوث ہیں۔
سابق چیف آفیسر یونیورسٹی نے اعتراف کیا کہ نشہ آور اشیاء کا استعمال بھی کیا جاتا ہے لیکن کھلے عام یونیورسٹی میں نہیں کیا جاتا ۔
اعجاز شاہ کے حوالہ سے زرائع نے بتایا ہے کہ اس نے تسلیم کیا کہ یونیورسٹی میں جنسی ہراسانی ایک عام مرض ہے اور یونی ورسٹی کے ہر ڈیپارٹمنٹ میں آدھے سے زائد اساتذہ جنسی ہراسگی اور کرپشن میں شامل ہیں۔