ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

یوٹیوب پرپابندی کا عندیہ, شوبر ستاروں نے مخالفت کردی

یوٹیوب پرپابندی کا عندیہ, شوبر ستاروں نے مخالفت کردی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: سپریم کورٹ کی جانب سسے یوٹیوب پر پابندی کے عندیے کے بعد پاکستانی شوبر ستاروں نے مخالفت کردی ہے، سپریم کورٹ کی جانب سے یوٹیوب پرپابندی سے متعلق عندیے کے بعد یوٹیوبرز اور فنکاروں نے اپنی اپنی رائے کا اظہار کیا۔

دو روز قبل جسٹس قاضی امین اور جسٹس مشیر عالم کے سخت ریمارکس کی بدولت یہ بحث چھڑ گئی تھی کہ سپریم کورٹ نے پاکستان میں یوٹیوب بند کرنے کا عندیہ دے دیاہے، جسٹس قاضی امین نے ریمارکس دیئے کہ کوئی یوٹیوب پر چاچا تو کوئی ماما بن کر بیٹھ جاتا ہے، ہم تحمل کا مظاہرہ کررہے ہیں آخر اس کا اختتام تو ہونا ہے، کیا ایف آئی اے اور پی ٹی اے نے دیکھا ہے یوٹیوب پر کیا ہورہا ہے۔

پاکستان کی فلم اور انڈسٹری سے وابستہ زیادہ ترفنکار یوٹیوب پر پابندی کی مخالفت میں بیانات سامنے آئے ہیں اور سب نے پی ٹی اے کو کچھ مشورے بھی دیے۔

اس متعلق اداکارہ مہوش حیات نے کہا کہ یوٹیوب پرواقعی پابندی لگ جائے گی؟ پھر کیا اس کے بعد ٹوئٹر، انسٹاگرام، فیس بک، نیٹفلکس سمیت واٹس ایپ کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی گا؟۔ اداکارہ نے کہا کہ آزادی اظہاررائے کسی بھی معاشرے کا بنیادی حق ہوتا ہے۔ پاکستان میں سوشل میڈیا کے ذریعے ہی اصل کہانیاں سامنے آتی ہیں اورترقی پسند ریاستوں کو پابندی کا سہارا لینے کی ضرورت نہیں ہونی چاہیئے۔

اداکارعلی بٹ نے انسٹاگرام اسٹوری میں کہا کہ پی ٹی اے صرف پابندی ہی کیوں لگاتی ہے، وہ مواد کو کنٹرول کیوں نہیں کرتی؟ انہوں نے کہا فنکاروں سمیت کتنے ہی لوگ ایسے ہیں جو یوٹیوب کے ذریعے نہایت مناسب طریقے سے کماتے ہیں، پابندی سے بہت بہترہے کہ حفاظتی اقدامات پرتوجہ دی جائے۔

اداکارہ زارا نورعباس نے کہا کہ ویسے ہی اس کورونا وبا سے باعث کتنے ہی لوگ ایسے ہیں جو اپنی نوکریاں گنوا چکے ہیں اورپاکستان میں ایسے بہت سے لوگ ہیں جو یوٹیوب کے ذریعے کماتے ہیں، اس صورتحال میں پابندی سے بہتر ہے کہ نا موزوں مواد کو ہٹایا جائے۔

یاد رہے کہ یہ فیصلہ سپریم کورٹ نے سوشل میڈیا، یوٹیوب پر قابل اعتراض مواد کا نوٹس فرقہ وارانہ جرم میں ملوث شوکت علی کی ضمانت کے مقدمے میں لیاتھا، انکا مزید کہنا تھا کہ یوٹیوب اور سوشل میڈیا پر ہمارے خاندانوں کو بخشا نہیں جاتا، ججز کو شرمندہ کیا جاتا ہے، کیا ایف آئی اے اور پی ٹی اے نے دیکھا ہے یوٹیوب پر کیا ہورہا ہے۔

Shazia Bashir

Content Writer