سٹی42: سپریم کورٹ کی جانب سسے یوٹیوب پر پابندی کے عندیے کے بعد پاکستانی شوبر ستاروں نے مخالفت کردی ہے، سپریم کورٹ کی جانب سے یوٹیوب پرپابندی سے متعلق عندیے کے بعد یوٹیوبرز اور فنکاروں نے اپنی اپنی رائے کا اظہار کیا۔
دو روز قبل جسٹس قاضی امین اور جسٹس مشیر عالم کے سخت ریمارکس کی بدولت یہ بحث چھڑ گئی تھی کہ سپریم کورٹ نے پاکستان میں یوٹیوب بند کرنے کا عندیہ دے دیاہے، جسٹس قاضی امین نے ریمارکس دیئے کہ کوئی یوٹیوب پر چاچا تو کوئی ماما بن کر بیٹھ جاتا ہے، ہم تحمل کا مظاہرہ کررہے ہیں آخر اس کا اختتام تو ہونا ہے، کیا ایف آئی اے اور پی ٹی اے نے دیکھا ہے یوٹیوب پر کیا ہورہا ہے۔
پاکستان کی فلم اور انڈسٹری سے وابستہ زیادہ ترفنکار یوٹیوب پر پابندی کی مخالفت میں بیانات سامنے آئے ہیں اور سب نے پی ٹی اے کو کچھ مشورے بھی دیے۔
اس متعلق اداکارہ مہوش حیات نے کہا کہ یوٹیوب پرواقعی پابندی لگ جائے گی؟ پھر کیا اس کے بعد ٹوئٹر، انسٹاگرام، فیس بک، نیٹفلکس سمیت واٹس ایپ کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی گا؟۔ اداکارہ نے کہا کہ آزادی اظہاررائے کسی بھی معاشرے کا بنیادی حق ہوتا ہے۔ پاکستان میں سوشل میڈیا کے ذریعے ہی اصل کہانیاں سامنے آتی ہیں اورترقی پسند ریاستوں کو پابندی کا سہارا لینے کی ضرورت نہیں ہونی چاہیئے۔
Really? Banning YouTube??
— Mehwish Hayat TI (@MehwishHayat) July 22, 2020
What next - Twitter, insta,FB, Netflix or even WhatsApp? Freedom of speech is the basic tenet of any society. In Pakistan, social media provides checks & balances that mainstream doesn’t. Progressive states shouldn’t need to resort to bans!! #YouTubeban
اداکارعلی بٹ نے انسٹاگرام اسٹوری میں کہا کہ پی ٹی اے صرف پابندی ہی کیوں لگاتی ہے، وہ مواد کو کنٹرول کیوں نہیں کرتی؟ انہوں نے کہا فنکاروں سمیت کتنے ہی لوگ ایسے ہیں جو یوٹیوب کے ذریعے نہایت مناسب طریقے سے کماتے ہیں، پابندی سے بہت بہترہے کہ حفاظتی اقدامات پرتوجہ دی جائے۔
#YouTubeban There is a massive industry of content creators, digital makers and entertainers in Pakistan that survive on YouTube. Filter content would be a great idea but Banning YouTube will only create more idleness and negativity amongst the professionals and the public.
— Zara Noor Abbas Siddiqui (@ZaraNoorAbbas) July 22, 2020
اداکارہ زارا نورعباس نے کہا کہ ویسے ہی اس کورونا وبا سے باعث کتنے ہی لوگ ایسے ہیں جو اپنی نوکریاں گنوا چکے ہیں اورپاکستان میں ایسے بہت سے لوگ ہیں جو یوٹیوب کے ذریعے کماتے ہیں، اس صورتحال میں پابندی سے بہتر ہے کہ نا موزوں مواد کو ہٹایا جائے۔
#YouTubeban We have already lost too many jobs due to this Pandemic. Lives.. Let's be moderate in this Ban towards YouTube. If downsizing and joblessness continues like this, the next big pandemic could be mental inactivity which will cause further crimes and induce negativity.
— Zara Noor Abbas Siddiqui (@ZaraNoorAbbas) July 22, 2020
یاد رہے کہ یہ فیصلہ سپریم کورٹ نے سوشل میڈیا، یوٹیوب پر قابل اعتراض مواد کا نوٹس فرقہ وارانہ جرم میں ملوث شوکت علی کی ضمانت کے مقدمے میں لیاتھا، انکا مزید کہنا تھا کہ یوٹیوب اور سوشل میڈیا پر ہمارے خاندانوں کو بخشا نہیں جاتا، ججز کو شرمندہ کیا جاتا ہے، کیا ایف آئی اے اور پی ٹی اے نے دیکھا ہے یوٹیوب پر کیا ہورہا ہے۔