سعود بٹ: نیب کی جانب سے پیراگون اسکینڈل میں ریویو پیٹیشن تیار، ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم نے ریویو پٹیشن میں خواجہ برادران کے ملوث ہونے کے شواہد ساتھ لگانے کی ہدایت کردی۔
تفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے پیراگون سٹی متاثرین کو کلیم جمع کرانے کے لیے اشتہارجاری کردیا، متاثرین کو15 دنوں کے اندر اپنے کلیم جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے، ذرائع کے مطابق خواجہ برادران ہی پیراگون سٹی کے اصل بنیفیشل مالک ہیں، خواجہ برادران نے ملی بھگت سے ایک غیرقانونی ہائوسنگ سوسائٹی بنائی، میسرز پیراگون سٹی کیخلاف ریفرنس دائر ہونے تک 68 متاثرین نے نیب سے رجوع کیا۔
نیب ذرائع کے مطابق ایل ڈی اے نے سوسائٹی کوغیر قانونی قرار دیا لیکن پلاٹوں کی خرید وفروخت جاری رہی، دوران تحقیقات قیصرامین بٹ حقائق و واقعات سے پردہ ہٹاتے ہوئے وعدہ معاف گواہ بنے، قیصر امین بٹ نے بتایا کہ خواجہ سعد رفیق و سلمان رفیق ہی پیراگون سٹی کےحقیقی مالکان و فائدہ کنندگان ہیں، خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کےاکاونٹ پیراگون سٹی سے62 لاکھ اور1 کروڑ 20 لاکھ روپےمنتقل ہوئے، خواجہ برادران دوران تحقیقات ان رقوم کی وصولی کی خاطر خواہ وضاحت پیش کرنے میں ناکام رہے۔
خواجہ سعد رفیق نے اپنا جرم چھپانےکیلئے میسرز" سعدین ایسوسی ایٹس" نامی فرم قائم کی، جعلی کنسلٹینسی خدمات کی مد میں خواجہ سعد نے میسرز ایگزیکٹو بلڈرز سے 5 کروڑ80 لاکھ کی خطیر رقم وصول کی، خواجہ سلمان رفیق جعلسازی سے کے ایس آر ایسوسی ایٹس" کا قیام عمل میں لائے، خواجہ سلمان نے کنسلٹینسی کی مد میں3 کروڑ90 لاکھ کی رقم میسرز ایگزیکٹو بلڈرز سے حاصل کی، مزید واضح کیا گیا کہ میسرز ایگزیکٹو بلڈرز دراصل میسرز پیراگون سٹی کی ہی ایک پراکسی فرم تھی۔
خواجہ سعد رفیق اورخواجہ سلمان رفیق نے39 کنال،19 مرلہ اور 10کنال،4 مرلہ زمین پیراگون سٹی کے نام منتقل کی، اس کے بدلے انہوں نے پیراگون سٹی سے32 کنال اور8 کنال کے ڈویلپڈ کمرشل پلاٹ حاصل کیے، خواجہ سعد رفیق نےشریک ملزم ندیم ضیاء کی ملی بھگت سے شاہد بٹ کی31 کنال اورحاجی رفیق نامی شخص کی 80 کنال زمین جس کی مالیت 1 ارب 60 کروڑ کے قریب تھی پر قابض ہوئے، ریویو پٹیشن چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد سپریم کورٹ میں فائل کی جائےگی۔