تاجر برادری کے مسائل کم ہونے کے بجائے مزید بڑھ گئے

23 Jul, 2019 | 11:11 PM

Arslan Sheikh

( شہزاد خان ) شہر کی تاجر برادری کے اضطراب اور مسائل میں اضافہ ہوگیا، سونے، گاڑیوں اور موبائل فون پر بھاری ٹیکسز اور قیمتوں میں ہوشربا اضافے نے تجارتی سرگرمیوں میں جمود طاری کردیا۔

صرافہ بازاروں کے جیولرز، کار مارکیٹوں کے ڈیلرز اور موبائل فون کے تاجروں کے مسائل جوں کے توں برقرار ہیں۔ سونے کی تجارت پر عائد بھاری ٹیکسز، سترہ فیصد سیلز ٹیکس، چار فیصد سروسز ٹیکس، دو فیصد ایڈیشنل ٹیکس اور سونے کی دستاویزی شکل کیلئے چار فیصد ٹیکس سے قیمتوں میں ہوشربا اضافے کے باعث صرافہ بازار ویران ہوگئے۔

کار مارکیٹوں میں بھی تجارتی سرگرمیاں جمود کا شکار ہیں، کاروں کی قیمت میں ہوشربا اضافہ اور بھاری ٹیکسز نے تجارتی سرگرمیوں کو بریک لگادی۔ کار ڈیلرز کیلئے ملازمین کی تنخواہیں، ٹیکسز، شورومز کے کرائے دینا بھی انتہائی دشوار ہوگیا۔ چیئرمین کار ڈیلرز میاں ادریس اور صدر آل پاکستان انجمن تاجران خالد پرویز نے کہا کہ حکومت ٹیکسز کم کرے اور تجارتی سرگرمیوں کا پہیہ چلنے دے۔

پچاس ہزار سے زائد کی خریداری پر شناختی کارڈ دینے کی شرط نے بھی شہریوں کو مارکیٹوں سے دور کردیا ہے۔ تاجر برادری کا کہنا ہے کہ حکومت ٹیکس کم کرکے کاروبار چلنے دے۔ غیر یقینی کی صورتحال ملکی معیشت اور تاجربرادری کیلئے زہر قاتل بن گئی ہے۔

مزیدخبریں