سٹی 42 : وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ پیکا ترمیمی بل صحافیوں کے تحفظ کی جانب اہم قدم ہے، سوشل میڈیا پر خود ساختہ صحافی نفرت پھیلانے کے علاوہ کچھ نہیں کرتے ۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا سے متعلق قواعد و ضوابط موجود ہیں، ڈیجیٹل میڈیا کے بارے میں قواعد وقت کی ضرورت ہے، ڈیجیٹل میڈیا پر کوئی کچھ بھی کہہ دیتا ہے، ڈیجیٹل میڈیا پر صحافت کے نام پر الزام تراشی کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیکا ترمیمی بل ڈیجیٹل میڈیا کے لئے ہے، ڈیجیٹل میڈیا پر جھوٹ اور پروپیگنڈے کی کوئی جوابدہی نہیں ہے، ترمیمی ایکٹ میں سوشل میڈیا کی تعریف وضع کی گئی ہے، پیکا ترمیمی ایکٹ کا دائرہ کار ڈیجیٹل میڈیا تک محدود ہے، ترمیمی ایکٹ سے الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا متاثر نہیں ہوگا ۔
عطا تارڑ نے کہا کہ قانون سازی سے ورکنگ جرنلسٹس کو تحفظ ملے گا، سوشل میڈیا سے لاکھوں کمانے والے ٹیکس کیوں نہیں دیتے؟۔ انہوں نے کہا کہ صحافتی تنظیموں سے مشاورت پر یقین رکھتے ہیں، پی آر اے، جوائنٹ ایکشن کمیٹی، پی بی اے، اے پی این ایس سمیت سب کو دعوت ہے کہ وہ آئیں اس پر بات کریں، کیا وجہ ہے جو انتہاءپسندانہ نکتہ نظر جو کہیں بیان نہیں ہو سکتا وہ سوشل میڈیا پر زیادہ وائرل ہوتا ہے، ڈیجیٹل میڈیا پر الزام تراشی اور کردار کشی ہوتی ہے، کوئی نوٹس نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ ترمیمی بل سے ذمہ دارانہ صحافت کو فروغ ملے گا، ورکنگ جرنلسٹس کو موقع ملے گا کہ وہ اپنا روزگار محفوظ کر سکے، سوشل میڈیا پر خود ساختہ صحافی نفرت پھیلانے کے علاوہ کچھ نہیں کرتے ۔