سٹی42: ہائی کورٹ نے عمران خان کی 9 مئی تشدد کے 7 مقدمات میں عبوری ضمانتیں بحال کر دیں۔
بانی پی ٹی آئی کی سات مقدمات میں عبوری ضمانت خارج کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت لاہور ہائی کورٹ میں ہوئی اور عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا۔عدالت نے ویڈیو لنک کے ذریعے ٹرائل کورٹ کو عبوری ضمانتوں پر فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔
درخواستوں کی سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی توشہ خانہ میں گرفتاری سے قبل عدالتوں میں پیش ہوتے رہے، ضمانتوں کو عدم پیروی کی بنیاد پر خارج کیا گیا، ضمانتوں پر میرٹ کی بنیاد پر فیصلہ ہونا چاہیے تھا جو نہیں کیا گیا۔
سلمان صفدر نے کہا کہ جن ضمانتوں پر دلائل مکمل ہوئے، عدالت ان پر بانی پی ٹی آئی کو ذاتی حیثیت میں جیل سے طلب کرتی، مگر عدالت نے ایسا نہیں کیا اور عدم پیروی کی بنیاد پر ضمانتیں خارج کیں۔ جج کے پاس لامحدود اختیارات ہیں، تمام عدالتوں میں ملزمان کو پیش کرنے کے احکامات جاری کیے جاتے ہیں۔
وکیل نے استدعا کی کہ اے ٹی سی کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کا حکم دے۔