ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نقیب اللّٰہ قتل کیس ؛عدالت سے بڑی خبرآگئی

نقیب اللّٰہ قتل کیس ؛عدالت سے بڑی خبرآگئی
کیپشن: File Photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک:کراچی کی انسداد دہشت گردی جیل کمپلیکس نے نقیب اللّٰہ قتل کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔

کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں نقیب اللّٰہ قتل کیس کی سماعت ہوئی۔ کیس میں مدعی مقدمہ کے وکلاء اور ملزمان کے وکلاء کے دلائل کے بعد فیصلہ محفوظ کیا گیا ہے۔

جیل کمپلیکس میں نقیب اللّٰہ قتل کیس کا فیصلہ آج متوقع ہے، سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار اور دیگر ملزمان عدالت پہنچ گئے ہیں۔ نقیب اللّٰہ قتل کیس کے متوقع فیصلے کے سبب عدالت میں سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے۔راؤ انوار اور دیگر ملزمان پر 25 مارچ 2019ء کو فرد جرم عائد ہوئی تھی، ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا تھا، مقدمے میں ملزمان کے خلاف 60 گواہان تھے۔

13 جنوری 2018ء کو ملیر کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن میں سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے نوجوان نقیب اللّٰہ کو دیگر 3 افراد کے ہمراہ دہشت گرد قرار دے کر مقابلے میں مار دیا تھا۔

بعد ازاں 27 سالہ نوجوان نقیب اللّٰہ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اس کی تصاویر اور فنکارانہ مصروفیات کے باعث سوشل میڈیا پر خوب لے دے ہوئی اور پاکستانی میڈیا نے بھی اسے ہاتھوں ہاتھ لیا۔پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اس معاملے پر آواز اٹھائی اور وزیر داخلہ سندھ کو انکوائری کا حکم دیا تھا۔

تحقیقاتی کمیٹی کی جانب سے ابتدائی رپورٹ میں راؤ انوار کو معطل کرنے کی سفارش کے بعد انہیں عہدے سے ہٹا کر نام ای سی ایل میں شامل کر دیا گیا تھا، جب کہ چیف جسٹس آف پاکستان کی جانب سے اس معاملے پر لیے گئے ازخود نوٹس کی سماعت بھی ہوئی تھی۔راؤ انوار نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں خود کو سرنڈر کر دیا تھا جس کے بعد انہیں کراچی منتقل کر دیا گیا تھا۔