ویب ڈیسک: وفاقی وزیر برائے توانائی خرم دستگیر خان کا کہنا ہے کہ ملک میں بجلی کا کوئی بڑا فالٹ نہیں آیا، امید ہے آئندہ 12 گھنٹوں میں ملک بھر میں بجلی مکمل طور پر بحال ہو جائے گی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے خرم دستگیر خان نے بتایا کہ پاور جنریشن کے وقت ایک ایک میگا واٹ کو دیکھا جاتا ہے کہ اس سے پاور ٹیرف پر کیا اثر پڑے گا اور موسم سرما میں چونکہ بجلی کی طلب کم ہوتی ہے اس لیے سسٹم کو رات کے وقت زیادہ تر سسٹم کو بند کر دیا جاتا ہے اور صبح ایک ایک کر کے سسٹم کو دوبارہ آن کیا جاتا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ آج صبح سات بجے کے قریب جب ایک ایک کر کے سسٹم کو آن کیا جا رہا تھا تو اس دوران جامشورو اور دادو کے درمیان فریکوئسی کی کمی کی وجہ سے بجلی کا بریک ڈاؤن ہوا۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق آج صبح 7:34 پر نیشنل گرڈ کی سسٹم فریکوئنسی کم ہوئ جس سے بجلی کے نظام میں وسیع بریک ڈاؤن ہوا
— Ministry of Energy (@MoWP15) January 23, 2023
سسٹم کی بحالی پر کام تیزی سےجاری ہے
وفاقی وزیر کا کہنا تھا بریک ڈاؤن شمال سے جنوب تک آیا ہے اور ہم آہستہ آہستہ جنوب سے شمال کی طرف سسٹم بحال کر رہے، تربیلا اور وارسک سے کچھ سسٹم بحال کرنا شروع کر دیے ہیں۔ خرم دستگیر خان کا کہنا تھا ایک محتاط اندازے کے مطابق اگلے 12 گھنٹوں میں بجلی کی فراہمی مکمل طور پر بحال ہو جائے گی، کوشش ہے اس سے پہلے ہی بجلی کی مکمل بحالی ہو جائے۔
کراچی کے بڑے حصے میں بجلی کی فراہمی میں تعطل کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر وفاقی وزیر برائے توانائی کا کہنا تھا کراچی شہر کا معاملہ تھوڑا سا پیچیدہ ہے، کراچی میں کے الیکٹرک کا اپنا سسٹم بھی موجود ہے لیکن کراچی کو نیشنل گرڈ سے جو 1100 میگا واٹ بجلی فراہم کی جاتی ہے وہ چند گھنٹوں میں بحال ہو جائے گی۔