ویب ڈیسک: پاکستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں کورونا کی نئی قسم اومی کرون کے کیسز میں اضافہ ہورہا ہے۔ حکومت کی جانب سے عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ کورونا ویکسین نیشن لازمی کروائیں تاکہ عالمی وبا کو کنٹرول کیا جاسکے۔ لاک ڈاؤن اور سخت پابندیوں جیسے اقدامات کی وجہ سے معیشت تباہ ہوکر رہ گئی ہے لیکن ساتھ ساتھ کہیں کورونا پابندیوں میں نرمی اور کہیں سختی کا عمل بھی جارہی ہے۔
نیوزی لینڈ میں اومی کرون کے 9 کیسز سامنے آنے پر سخت ترین ’’ریڈ الرٹ‘‘ پابندیاں نافذ کر دی گئیں۔ عوامی مقامات اور ٹرانسپورٹ میں ماسک کی پابندی لازمی قرار دی گئی ہے، تھرڈ گریڈ سےاوپر کےبچوں کو تعلیمی اداروں میں ماسک پہنا پڑے گا، سرکاری دفاتر اور شاپنگ سنٹر محدود گنجائش کیساتھ کھلے رہیں گے۔
All of New Zealand will move to Red at 11.59pm tonight, 23 January, in order to slow down and manage the spread of Omicron in the community. pic.twitter.com/TpG1z7aNLK
— Unite against COVID-19 (@covid19nz) January 22, 2022
جمز، شادیوں اور دیگر ایونٹس میں ویکسین پاس کے ساتھ 100 افراد کو داخلے کی اجازت ہوگی جبکہ ویکسین پاس کے بغیر یہ تعداد 25 تک محدود رکھی جائے گی۔
کیوی وزیراعظم جسنڈا آرڈرن نے واضح کیا ہے کہ ریڈ الرٹ پابندیوں کا مطلب لاک ڈاؤن نہیں ہے، ویکسین شدہ افراد معمول کی سرگرمیاں جاری رکھ سکیں گے، تاہم غیرویکسین شدہ افراد کو غیرمعمولی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔