علی اکبر: پنجاب اسمبلی کے ایوان میں آٹے اور چینی کے بحران کی باز گشت، مسلم لیگ ن نے پارلیمانی کمیشن کا مطالبہ کر دیا، پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر حسن مرتضیٰ کہتے ہیں پہلے اپوزیشن پھر اتحادیوں نے بھی حکومت پر تنقید کی اور اب وزیراعلیٰ کے ایما پر 20 حکومتی اراکین نے عدم اعتماد کر دیا ہے۔
اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نے کشمیر کے ایشو پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا، انہوں نے کہا کہ حکومت ڈینائل موڈ سے باہر نکل کر آٹے کا مسئلہ حل کرے اور اسکی انکوائری ہونی چاہئے، کہتے ہیں پہلے بھی کہا تھا کہ معیشت کی بحالی کیلئے مل بیٹھ کر بات کریں آج مہنگائی عروج پر ہے کرپشن کی خبریں آرہیں ہیں۔
پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سید حسن مرتضیٰ نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ حکومت سے صوبہ نہیں چل رہا، یہ انڈر ٹریننگ ہے اب تو خود مان رہے ہیں،، انہوں نے کہا کہ وہ آنے والے دنوں میں خود کو سپیکر اور چودھری پرویزالہیٰ کو وزیراعلیٰ پنجاب دیکھ رہے ہیں۔
راجہ بشارت نے ایوان میں اپوزیشن کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یو این او میں جس طرح کشمیر کا مقدمہ پیش کیا اس پر پوری قوم کو فخر ہے۔
آج کشمیری مسلسل کرفیو کا سامنا کر کے آزادی کی جنگ لڑ رہے کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ عمران خان ان کے پیچھے ہے۔ اجلاس کا وقت ختم ہونے پر ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری نے اجلاس کل صبح نو بجے تک ملتوی کر دیا۔