عرفان ملک: وزیر اعلیٰ سید محسن رضا نقوی کی جرائم سے نمٹنے کیلئے کامیاب حکمت عملی کے نتیجہ میں پنجاب کی تاریخ میں پہلی بارجرائم میں تیس فیصدکمی ہوئی۔ڈرائیونگ لائسنس کا کلچر واپس آیا، ایف آئی آرز فوراً درج ہونے لگیں، سینکڑوں تھانوں کی عمارتوں کا نقشہ بدل گیا اور پچاس ہزار اہلکاروں کو ترقیاں ملیں۔
محسن نقوی نے پولیس اور عوام کا باہمی رابطہ بڑھانے کے لئے صوبہ بھرمیں پولیس خدمت مراکز کاجال بچھایا۔سمارٹ پولیس سٹیشنزکاقیام محسن نقوی کاسنہری کارنامہ ہے جہاں عوام کے تنازعات کے حل کے لئے خصوصی مراکز بھی قائم کئے گئے۔
پنجاب میں عام آدمی تک انصاف کی رسائی ، وزیراعلیٰ محسن نقوی نے روایتی تھانہ کلچربدل ڈالا
جب محسن نقوی کی نگراں وزارت اعلیٰ کا اختتام ہو رہا ہے تو لاہور کے 22 اور پنجاب بھر میں مزید 18 سمارٹ پولیس سٹیشن عوام کوانصاف دینے کیلئے کوشاں ہیں۔
محسن نقوی نے 40 سمارٹ پولیس سٹیشنز کا سنگِ بنیاد رکھا۔ ان کی مختصر دورانیہ کی حکومت کے دوران 736تھانوں کی تعمیر ومرمت اور بحالی کے علاوہ اپ گریڈیشن کی گئی۔تھانوں کی ری ویمپنگ پرایک ارب 90 کروڑروپے خرچ کئے گئے۔23تھانوں کو نئی عمارتوں میں منتقل کیاگیا۔
جرائم کی شرح میں 30 فیصد کمی
پنجاب کی تاریخ میں تاریخ میں پہلی بار ایف آئی آرز چوبیس گھنٹے میں لازماً درج ہونا شروع ہوئیں اور پہلی مرتبہ جرائم میں تیس فیصدکمی ہوئی۔ سمارٹ پولیس اسٹیشنز میں عوامی تنازعات کے حل کے لئے خصوصی مراکز بھی قائم کئے گئے۔ پولیس اور عوام کا باہمی رابطہ بڑھانے کے لئے صوبہ بھرمیں پولیس خدمت مرکز کاجال بچھایا۔
پنجاب پولیس کے 50 ہزار سے زائد اہلکاروں کی ترقیاں
پنجاب پولیس کے 50 ہزار سے زائد افسران و اہلکاروں کو ترقی دی گئی۔ ایک ہزار سے زائد اہلکاروں اورافسروں کے لئے سرکاری رہائش گاہیں فراہم کرنے کی ترقی اس کے علاوہ ہے۔
پانچ اضلاع میں سیف سٹی پروجیکٹس
لاہورکے سیف سٹی پروجیکٹ کے بعد وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے مختصر عرصہ میں پانچ اضلاع میں سیف اسٹیز پراجیکٹ کو فعال کر دیا۔ یہ مشکل کام گزشتہ تین وزیر اعلیٰ نہیں کر سکے تھے۔
ڈرائیونگ لائسنس کے کلچر کا احیا
محسن نقوی کے دورمیں ڈرائیونگ لائسنس کی تعداد میں دو سو فیصد تک اضافہ ہوا۔ ریڈ وارنٹ کے ذریعے مختلف ممالک سے جرائم پیشہ اور اشتہاریوں کو ملک واپس لایا گیا۔